کانگریس لیڈر نے کہا کہ میں نے وزیر اعلیٰ اور ایل جی سے بھی ملاقات کی، اور انہوں نے جو کچھ ہوا اس کے بارے میں مجھے آگاہ کیا، اور میں نے ان دونوں کو یقین دلایا کہ میں اور میری پارٹی ان کی مکمل حمایت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں یہاں یہ جاننے آیا ہوں کہ کیا ہو رہا ہے اور مدد کرنا ہے۔
اپوزیشن لیڈر اور کانگریس ایم پی راہول گاندھی آج جموں و کشمیر کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے زخمیوں اور متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے سری نگر میں وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے بھی ملاقات کی۔ اس کے بعد انہوں نے کہا کہ پورے جموں و کشمیر نے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی، قوم کی مکمل حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کچھ زخمیوں سے ملاقات کی، جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ متحدہ اپوزیشن اس کارروائی کی مذمت کرتی ہے۔ جو بھی کارروائی ہوگی ہم اس کی حمایت کریں گے۔
راہول گاندھی نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ تمام ہندوستانی متحد ہو جائیں، تاکہ ہم دہشت گردوں اور ان کے ارادوں کو شکست دے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ ہر ایک ہندوستانی متحد ہو، ایک ساتھ کھڑا ہو، تاکہ ہم دہشت گردوں کی طرف سے کی جا رہی کوششوں کو شکست دے سکیں۔ یہ دیکھ کر افسوس ہوا کہ کشمیر اور باقی ملک سے کچھ لوگ میرے بھائیوں اور بہنوں پر حملہ کر رہے ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ بہت ضروری ہے کہ ہم سب ایک ساتھ کھڑے ہوں، متحد ہو کر اس گھناؤنے فعل کا مقابلہ کریں اور دہشت گردی کو ہمیشہ کے لیے شکست دیں۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ میں نے وزیر اعلیٰ اور ایل جی سے بھی ملاقات کی، اور انہوں نے جو کچھ ہوا اس کے بارے میں مجھے آگاہ کیا، اور میں نے ان دونوں کو یقین دلایا کہ میں اور میری پارٹی ان کی مکمل حمایت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں یہاں یہ جاننے آیا ہوں کہ کیا ہو رہا ہے اور مدد کرنا ہے۔ جموں و کشمیر کے تمام لوگوں نے اس ہولناک کارروائی کی مذمت کی ہے اور انہوں نے پوری قوم کی حمایت کی ہے۔ میں زخمی لوگوں میں سے ایک سے ملا۔
حملے پر موہن بھاگوت کا بیان
انہوں نے کہا کہ میرا پیار اور پیار ان تمام لوگوں کے لیے ہے جنہوں نے اپنے خاندان کے افراد کو کھو دیا ہے اور میں چاہتا ہوں کہ سب کو معلوم ہو کہ پورا ملک ایک ساتھ کھڑا ہے۔ گزشتہ روز ہماری حکومت سے میٹنگ ہوئی اور متحدہ اپوزیشن نے اس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت کے کسی بھی اقدام کی حمایت کے لیے تیار ہیں۔ جو کچھ ہوا اس کے پیچھے نظریہ سماج کو تقسیم کرنا، بھائی کو بھائی لڑانا ہے۔ اور یہ بہت ضروری ہے کہ ہر ایک ہندوستانی متحد ہو، ایک ساتھ کھڑا ہو، تاکہ ہم دہشت گردوں کی کوششوں کو ناکام بنا سکیں۔