جے شنکر نے تشدد کو بھڑکانے والی صورتحال سے مضبوطی سے نمٹنے اور کینیڈا میں ہندوستانی سفارت کاروں کی حفاظت کو یقینی بنانے پر زور دیا۔
یہ صرف چند دن پہلے کی بات ہے جب ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کینیڈا کو خالصتانی عناصر کو جگہ دینے پر وارننگ جاری کی تھی۔ جے شنکر کا یہ بیان اس بات کے سامنے آنے کے بعد آیا ہے کہ کینیڈا میں خالصتانی دھمکی کے پوسٹروں پر ہندوستانی سفارت کاروں کے نام ہیں۔ جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان نے خالصتانی پوسٹروں میں ہندوستانی سفارت کاروں کی تصاویر کا معاملہ کینیڈین حکام کے ساتھ اٹھایا ہے۔ جے شنکر نے تشدد کو بھڑکانے والی صورتحال سے مضبوطی سے نمٹنے اور کینیڈا میں ہندوستانی سفارت کاروں کی حفاظت کو یقینی بنانے پر زور دیا۔
کینیڈا نے کیا ایکشن لیا؟
کینیڈا نے خالصتانی دہشت گردوں کی دھمکیوں کے پیش نظر ہندوستانی سفارت کاروں کو اضافی سیکورٹی فراہم کی ہے۔ کینیڈا کی وفاقی سیکورٹی سروسز نے خالصتان کے حامی ‘کل انڈیا’ مہم سے منسلک آن لائن دھمکیوں کے بعد اوٹاوا میں ہندوستان کے ہائی کمشنر کی رہائش گاہ پر سیکورٹی بڑھا دی ہے۔ ایک سینئر ہندوستانی عہدیدار نے 15 اگست کو اوٹاوا، ٹورنٹو اور وینکوور میں ہندوستان کے مشنوں میں ریلیوں کے لئے آن لائن پوسٹ کی گئی تازہ ترین دھمکی کو 8 جولائی کی پہلے کی مہم سے “اضافہ” قرار دیا۔ کینیڈا میں تمام ہندوستانی مشنوں کی سیکورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیتارامن نے کینیڈا کے نائب وزیر اعظم کے ساتھ تجارتی بات چیت کی پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ کینیڈا اور امریکہ میں سرگرم سکھ فار جسٹس کے سربراہ گروپتون سنگھ پنوں نے ایک روز قبل ایک ویڈیو جاری کرکے بھارت کو دھمکی دی تھی۔ ہندوستان نے علیحدگی پسند گروپ سکھس فار جسٹس یا ایس ایف جے کی جانب سے ‘بیس انڈین مشنز’ کو تازہ ترین خطرے سے قبل باضابطہ طور پر اپنے خدشات سے آگاہ کیا۔