کیا آپ کے ساتھ کبھی ایسا ہوا ہے کہ بینائی ٹھیک ہونے کے باوجود آنکھیں دھندلا جاتی ہوں؟ اگر ہاں تو یہ معاملہ سنگین بھی ہوسکتا ہے کیوں کہ یہ دل کی شریانوں میں سنگین بیماری کی علامت بھی ثابت ہوسکتی ہے۔
یونان میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ بات اس وقت سامنے آئی جب ایک 77 سالہ شخص کے کیس میں دائیں آنکھ میں کئی بار دھندلے پن کا سامنا ہوا جس کا دورانیہ 5 منٹ سے بڑھ کر ایک گھنٹے تک پہنچا۔
اس شخص کے معائنے سے معلوم ہوا کہ شریان میں خون کی رکاوٹ پیدا ہونے سے اس کی آنکھوں تک سپلائی رکی جس سے یہ مسئلہ پیدا ہوا۔
ایتھنر کی نیشنل اینڈ کیپوڈیسٹرن یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ اس طرح کی رکاوٹ عام طور پر کولیسٹرول اور خون کے خلیات کے جمع ہونے سے پیدا ہوتی ہے جو سر اور گردن تک خون پہنچانے والی شریان کو متاثر کرتی ہے۔
بظاہر تو یہ رکاوٹ بہت معمولی ہوتی ہے مگر اس کے نتیجے میں سنگین طبی مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے، کیونکہ اس سے بینائی کے خاتمے یا جان لیوا فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ آنکھوں کی علامات خون کی شریانوں کے مسائل کیلئے بھی انتباہی علامات ہوسکتی ہیں۔ مگر یہ ان لوگوں کیلئے خطرے کی علامت ہوتی ہیں جنہیں پہلے کبھی نظر کی کمزوری یا دیگر مسائل کا سامنا نہ ہوا ہو۔
محققین کے مطابق آنکھوں کے معائنے سے ڈاکٹر شریانوں کے نظام کو دیکھ سکتے ہیں کیونکہ ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ شریانوں کے مسائل کا اظہار آنکھوں سے نہ ہو۔
یہ تحقیق آن لائن طبی جریدے نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسین میں شائع ہوئی۔