لکھنؤ: ٹریول ایجنسی کے پس پشت گومتی نگر وستار میں چل رہے فرضی انٹرنیشنل کال سینٹر کا ایس ٹی ایف نے انکشاف کیا ہے۔ منگل کو چھاپے ماری کرکے ایس ٹی ایف نے سرغنہ سمیت 6 جعلسازوں کو گرفتار کیا ہے۔
دعویٰ ہے کہ ملزم غیرممالک کے باشندگان سے وائس کال اور ٹی ایف این سافٹ ویئر کے ذریعہ سے کروڑوں کی جعلسازی کرچکے ہیں۔ کال سینٹر سے فون اور وائس میل کرکے سوشل سیکورٹی نمبر (ایس ایس این)سے مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث کھاتے کی جانچ کے نام سے جعلسازی کی جارہی تھی۔ جعلساز کرپٹو ایجنسی اور گفٹ کارڈ سے کیش حوالے کے ذریعہ سے اپنے کھاتوں میں پیسے منگوارہے تھے۔
اے ڈی جی ایس ٹی ایف امیتابھ یش نے بتایاکہ پکڑے گئے ملزموں میں سجل سوریہ باشندہ آئی آئی ایم روڈ مڑیاؤں، چندر شیکھر شکلا باشندہ فلیٹ نمبر 1102اومیکس ریزیڈنسی گومتی نگر وستار، یوراج ورما باشندہ فلیٹ نمبر 1901 اومیکس ریزیڈنسی، ابھیدے سنگھ باشندہ نہرو انکلیو گومتی نگر ، پرانجل پانڈے باشندہ کلیان پور گڑمبا اور پرتھم تیواری باشندہ سیکٹر ایچ جانکی پورم ہے۔
گروہ کاسرغنہ چندر شیکھر ہے ملزم چندر شیکھر نے قبول کیا کہ اس نے دا ٹریول ٹرین نام سے ایک کمپنی کا رجسٹریشن لکھیم پور کے پتہ پر کروایا تھا جسے لکھنؤ کے گومتی نگر وستار سیکٹر 5 واقع مکان نمبر 241 پر فرضی طریقہ سے کھولا تھا۔ جس پر وہ ٹریول کمپنی کے پس پشت ساتھیوں کے ساتھ مل کر انٹرنیشنل کال سینٹر چلارہا تھا۔
ملزم اہم طور سے غیرممالک کے باشندگان کے میل آئی ڈی پر میل بلاسٹنگ سے گوگل ایڈوانس کے ذریعہ ان کے لیپ ٹاپ کے اسکرین پر ورغلانےو الے ایپ کو پاپ –
آپ کرایا جاتا ہے۔ جسے دیکھ کر غیرملکی لوگ دیئے گئے ٹول فری نمبر پر کال کرتے ہیں جو آئی بیم سافٹ ویئر سے کال سینٹر میں لگے سسٹم پر لینڈ کرائی جاتی ہے۔
جلد مسائل کا تصفیہ کا دیتے تھے فریب
کال سینٹر پر پہلے سے ایکٹیو کالر فون ریسیو کرتے ہیں اور خود کو غیرملکی کمپنی کا ملازم بتاکر ان کے مسائل کا جلد تصفیہ کرنے کا فریب دیتے ہیں۔ ملازمین ان سے بتاتے ہیں کہ آپ کا سسٹم ہیک اور آئی پی ایڈریس کمپرومائزڈ ہوگیا ہے پھر ان کے سسٹم کو اینیڈیسک سافٹ ویئر سے کنکٹ کرکے ان کے سسٹم میںآرہی پریشانی کو دور کرنے کا فریب دے کر ایمکس امیزان ، ایپل، ٹارگیٹ، گوگل پلے، گیم اسٹاپ، سیفورا، ناڈسٹم سے گفٹ کارڈ 100 سے 500 ڈالر کے لیتے ہیں ۔
اس کےعلاوہ جہاں ممکن ہو وہاں یو ایس ڈی ٹی ، بی ٹی سی کرپٹو کرنسی کےطور پر بھی پیمنٹ سیف پال والنٹ میں ٹرانسفر کراتے ہیں جسے بروکر کے ذریعہ سے بعد میں انڈیا میں ان کیش کرالیتے ہیں جس کے ساتھ ہی غیرممالک کے لوگوں کے موبائل کو اینیڈیسک سے کنکٹ کرکے میجک ایپ، گوگل وائس اور دیگر ایپ پر یو ایس کے لوگوں کے پیمنٹ کراکر اکاؤنٹ بنالیا جاتا ہے پھر ان کے موبائل کو اس اکاؤنٹ سے لاگ آؤٹ کرکے اپنے موبائل پر لاگنگ کرلیتے ہیں۔
ملزم اس ایپ کا استعمال اپنی ضرورت کے تحت یو ایس کے لوگوں کو ڈائرکٹ کال کرنے کےلئے کیا جاتا ہے۔
یہ ہوا برآمد
پانچ موبائل، آٹھ لیپ ٹاپ، دس موبائل، آٹھ جعلی آئی ڈیوں پر لئے گئے سم کارڈ، دو انٹرنیٹ راؤٹر، ایک آدھار، ایک ڈی ایل اور 14 جعلی میل خط برآمد ہوئے ہیں۔