نئی دہلی ،؛دسمبر (یواین آئی) زرعی قوانین کے خاتمے کے مطالبے پر احتجاج کرنے والے کسان تنظیموں نے کسانوں کے مسئلے کو حل کرنے کے بارے میں مودی حکومت کے رویے کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے حکومت کی تجویز کو مسترد کردیا۔
آل انڈیا کسان سنگھرش کوآرڈینیشن کمیٹی (اے آئی کے ایس سی سی) نے آج صحافیوں کو بتایا کہ کسانوں کے مسئلے کو حل کرنے کے بارے میں مودی حکومت کا رویہ غیر سنجیدہ اور متکبرانہ ہے ۔ لہذا تمام کسان تنظیموں نے نئی شکل میں دیئے گئے ان پرانی تجویزوں کو مسترد کردیا ہے۔
اے آئی کے ایس سی سی اور تمام کسان تنظیموں نے کاشتکاری کے تین قوانین اور بجلی بل 2020 کو منسوخ کرنے کے مطالبے کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج جاری رہے گا ، دہلی میں کسانوں کی تعداد بڑھے گی ، ضلعی سطح پر تمام ریاستوں میں دھرنا شروع ہوں گے۔
اے آئی کے ایس سی سی کی قومی ایگزیکٹو میٹنگ میں مرکزی حکومت کی نام نہاد “نئی” تجاویز کو غیر سنجیدہ قرار دے کر مسترد کردیا گیا اور ان تجاویز کو مسترد کرنے میں تمام کسان تنظیمیں ان کے ساتھ ہیں۔
اے آئی کے ایس سی سی نے کسانوں کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ تمام اضلاع اور ریاستی دارالحکومتوں میں معاون تنظیموں کے ساتھ مل کر عوامی مقامات پر دھرنا کا انعقاد کریں۔
انہوں نے کہا کہ 8 دسمبر کے بھارت بند نے کسانوں کے اس ملک گیر مقبول احتجاج کو استحکام فراہم کیا اور تمام شکوک و شبہات کو مسترد کردیا۔