ممبئی: بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر حملے کے ملزم شریف الاسلام کے فنگر پرنٹس میچ ہو گئے ہیں۔ ممبئی پولیس کے مطابق، جانچ کے لیے بھیجے گئے نمونوں میں سے کچھ کی رپورٹ آ چکی ہے، جن میں فنگر پرنٹ ملزم کے ریکارڈ سے میل کھاتے ہیں، تاہم پولیس حتمی رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ سیف علی خان کے گھر سے متعدد نمونے اکٹھے کیے گئے تھے، جنہیں فارنسک جانچ کے لیے بھیجا گیا تھا۔ چند رپورٹس موصول ہو چکی ہیں، جن میں ملزم کے فنگر پرنٹس کی تصدیق ہوئی ہے۔ پولیس نے ملزم شریف الاسلام کو 19 جنوری کو گرفتار کیا تھا۔
بدھ، 5 فروری کو آرتھر روڈ جیل میں شریف الاسلام کی شناختی پریڈ کرائی گئی، جس میں سیف علی خان کے اسٹاف کی نرس آریاما فلپ اور آیا جُنو موجود تھیں۔ عدالت کی اجازت سے منعقدہ اس شناختی پریڈ میں ملزم کو دیگر قیدیوں کے ساتھ کھڑا کیا گیا، تاکہ متاثرہ افراد شناخت کر سکیں۔
پولیس نے مزید تصدیق کی کہ حملے کے وقت بندرا میں ستگرو شرن بلڈنگ کے سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آنے والا شخص شریف الاسلام ہی ہے۔ سیف علی خان اسی عمارت میں رہائش پذیر ہیں۔
واضح رہے کہ 16 جنوری کو بندرا میں واقع اپنے گھر میں سیف علی خان پر چاقو سے متعدد وار کیے گئے تھے، جس کے بعد انہیں فوری طور پر لیلاوتی اسپتال منتقل کیا گیا۔ اسپتال میں ان کی سرجری کی گئی، اور ان کی ریڑھ کی ہڈی کے قریب سے چاقو کا ایک ٹکڑا نکالا گیا۔ پولیس نے تحقیقات کے بعد 19 جنوری کو ملزم شریف الاسلام کو تھانے سے گرفتار کیا، جو کہ بنگلہ دیش کا شہری ہے۔