اسنیپ چیٹ کا استعمال کرتے ہوئے 100 سے زیادہ بچیوں کو جنسی ہوس کا شکار بنانے والے ملزم کو فن لینڈ کی عدالت نے جیل بھیج دیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی خبر کے مطابق جیسی ایرکونن نامی جنسی درندے کے خلاف الزامات عائد کرنے والی 120 کم عمر لڑکیوں میں سے زیادہ تر کی عمریں 12 سے 16 سال کے درمیان تھیں۔
جنوبی فن لینڈ میں پیرکانما کی عدالت کو بتایا گیا کہ 27 سالہ شخص نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے نوجوان لڑکیوں کو برہنہ تصاویر اور جنسی ویڈیوز کے لیے کہا۔
عدالت نے ملزم کو بچوں کے سنگین جنسی استحصال کے 20 ، بچوں کے جنسی استحصال کے 59 الزامات کے ساتھ ساتھ بلیک میلنگ، دھمکیوں اور بھنگ سے متعلق جرائم سمیت دیگر الزامات پر ساڑھے10 سال قید کی سزا سنائی، ملزم کو مجموعی طور پر 190 الزامات کا سامنا تھا۔
زیادہ تر متاثرہ بچوں کا تعلق والکیکوسکی قصبے اور آس پاس کےعلاقوں سے تھا۔ملزم نے متاثرہ بچوں کو پیسوں، شراب، تمباکو یا بھنگ کا وعدہ کر کے ملنے اور جنسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر آمادہ کیا اور پھر انہیں ان کی تصاویر پھیلانے کی دھمکی دی۔
ملزم نے ایک 11 سالہ لڑکی سے کہا کہ وہ اپنی سات سالہ بہن اور اس کے دوست کی برہنہ حالت میں نہاتے ہوئے ویڈیو بنائے۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ کچھ درخواستوں گزاروں نے بتایا کہ ملزم نے ان کی عمریں پوچھیں اور جب انہوں نے کہا کہ ان کی عمر بلوغت کی حد سے کم ہیں تو ملزم نے کہا کہ اس سے اسے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
ملزم نے زیادہ تر الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسے یاد نہیں آرہا۔
یہ معاملات 2021 میں اس وقت سامنے آئے تھے جب 10 متاثرہ بچوں نے اپنے اسکول کونسلر کو ان واقعات کے بارے میں بتایا تھا، ملزم 2021 سے زیر حراست ہے۔