سری نگر: جموں و کشمیر پولیس نے 22 اپریل 2025 کو پہلگام میں معصوم سیاحوں کے قتل میں ملوث تین ‘مطلوب’ دہشت گردوں کے تین نئے پوسٹر جاری کیے ہیں۔ پہلگام حملے میں 26 لوگ مارے گئے تھے، جن میں زیادہ تر سیاح تھے۔
پولیس ترجمان نے کہا کہ پوسٹروں میں دو دہشت گرد پاکستان سے اور عادل ٹھوکر کشمیر کے اننت ناگ ضلع سے تھے۔ دو پاکستانی دہشت گردوں کے نام ہاشم موسیٰ عرف سلیمان اور علی بھائی عرف طلحہ بھائی ہیں۔
حکام کے مطابق پہلگام حملے میں کالعدم پاکستانی دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ ملوث تھی اور اس کے کہنے پر سیاحوں کا قتل عام کیا گیا۔
دہشت گردوں کی معلومات دینے والے کو 20-20 لاکھ
جموں و کشمیر پولیس نے ان دہشت گردوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے کو 20-20 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ حکام نے پوسٹرز کے ساتھ فون نمبر بھی شیئر کیے ہیں اور کہا ہے کہ اطلاع دینے والے کی شناخت خفیہ رکھی جائے گی۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی
پہلگام کے گھاس کے میدانوں میں گھومنے والے سیاحوں کے خلاف دہشت گردوں کی بربریت سے پورا ملک لرز اٹھا۔ اس حملے کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے اور تصادم کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
آپریشن سندور
پہگام حملے کا بدلہ لینے کے لیے، ہندوستانی فوج 6-7 مئی کی درمیانی شب پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) میں داخل ہوئی تھی اور دہشت گردوں کے 9 ٹھکانوں پر میزائل حملے کیے تھے، جس میں کئی دہشت گرد مارے گئے تھے۔ بھارت نے اس جوابی فوجی کارروائی کو آپریشن سندور کا نام دیا ہے۔