واشنگٹن: ناسا کے جاری تحقیقی پروگرام کی بدولت 2024ء میں دنیا کی پہلی خاتون چاند پر قدم رکھنے میں کامیاب ہوجائیں گی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی خلائی ادارہ ناسا 8 راکٹوں کے ذریعے چاند کے مدار میں ’گیٹ وے‘ نامی اسپیس اسٹیشن قائم کر رہا ہے، جس میں توانائی کے لیے بہت بڑے سولر پینل ہوں گے اور جو 2024ء تک چاند تک پہنچا دیا جائے گا اور اس بار سب سے خاص بات چاند کی سطح پر پہلی خاتون خلا نورد کا جانا ہوگا تاہم اس مشن کا اصل ہدف مریخ تک پہنچنا ہے۔
ناسا نے اس خلائی مشن کا نام آرٹیمس اوریون رکھا ہے، آرٹیمس کا نام یونانی دیوی کے نام پر رکھا گیا ہے جس کے تجربات امریکی ریاست فلوریڈا میں کیپ کینیورل میں جاری ہیں تاہم اب تک چاند کی سطح پر اتارنے اور دوبارہ ’گیٹ وے‘ تک واپس پہنچنے والی چاند گاڑی کی تیاری کی ذمہ داری کس کی ہوگی اس کا فیصلہ نہیں ہوسکا ہے تاہم ممکنہ طور پر طیارہ ساز کمپنیاں لاک ہیڈ مارٹن، بوئنگ، بلو اوریجن وغیرہ چاند گاڑیاں تیار کرسکتی ہیں۔
پہلا انسان بردار خلائی مشن اپالو دسمبر 1972ء میں چاند پر گیا تھا اور اب چاند تک دوبارہ پہنچنے کے منصوبے میں آرٹیمس-1 کو 2020ء میں چاند تک پہنچایا جائے گا تاہم اس میں کوئی انسان نہیں جائے گا جب کہ آرٹیمیس-2 کو 2022ء تک چاند کے مدار تک پہنچایا جائے گا اور انسان بردار آرٹیمس-3 کو 2024ء میں چاند پر اتارا جائے گا۔
واضح رہے کہ پہلی بار چاند پر کسی انسان نے پانچ دہائیوں قبل ناسا پر قدم رکھا تھا اور وہ خوش قسمت آدمی ناسا کے خلا نورد نیل آرم اسٹرانگ تھے۔
اب تک 12 مرد چاند پر چہل قدمی کرچکے ہیں کسی خاتون کو یہ منصب حاصل نہیں ہوسکا تھا تاہم اب دیکھنا ہے کہ خوش قسمتی کا یہ قرعہ فال کس خاتون خلا نورد کے نام نکلتا ہے۔ تاحال خلا نورد ’ای لین کولن‘ کو وہ خوش نصیب کہا جا رہا ہے لیکن ابھی یہ غیر مصدقہ اور غیر حتمی نام ہے۔