نئی دہلی : ماہی پروری، حیوانات اور ڈیری کے مرکزی وزیر راجیو رنجن سنگھ نے منگل کو لوک سبھا میں کہا کہ مرکز میں وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے قیام کے بعد ملک میں مچھلی کی پیداوار میں 126 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
وقفہ سوال کے دوران ایک ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے مسٹرراجیو رنجن نے کہا کہ مودی حکومت کے قیام کے بعد ملک میں مچھلی کی پیداوار میں 126 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مچھلی کی پیداوار میں ہندوستان دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ سال 2013-14 میں مچھلی کی پیداوار 95.7 لاکھ ٹن تھی جو 2023-24 میں بڑھ کر 184.02 لاکھ ٹن ہوگئی ہے۔ اندرون ملک مچھلی کی پیداوار میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اندرون ملک مچھلی کی پیداوار 2013-14 میں 61.36 لاکھ ٹن تھی جو کہ 2023-24 میں بڑھ کر 139.07 لاکھ ٹن ہوگئی ہے۔
ایک اور ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مچھلیوں کی افزائش کا دورانیہ تین ماہ ہے۔ اس دوران پیداوار نہ ہونے کی وجہ سے اس کاروبار سے وابستہ افراد کو 4500 روپے ماہانہ ادا کرنے کا التزام ہے۔
اس کی تقسیم میں کچھ دقت اس لئے آتی ہے، کیونکہ ریاست کا حصہ 1500 روپے ہے اور فائدہ اٹھانے والا خود 1500 روپے دیتا ہے۔ حصص کی رقم وقت پر نہ پہنچنے کی وجہ سے ان کی تقسیم میں کچھ مشکلات پیش آ رہی ہیں جنہیں حل کر لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بہار میں 2005 کے بعد مچھلی کی پیداوار میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مچھلی کی کل پیداوار کا دس فیصد مارکیٹ میں آتا تھا لیکن اب 90 فیصد مچھلی مارکیٹ میں آتی ہے۔
مسٹرراجیو رنجن نے کہا کہ پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا کے لیے حکومت کا ایک رہنما خطوط ہے۔ اس اسکیم کے تحت ریاستی حکومت کی طرف سے جو تجویز آتی ہے اور اگر وہ رہنما خطوط کے مطابق ہے تو اس پر کارروائی کی جاتی ہے۔
مودی حکومت کسی بھی ریاست کو چھوڑ کر چلنے والی حکومت نہیں ہے۔ یہ سب کو ساتھ لے کر چلنے والی حکومت ہے۔ تمام ریاستیں ترقی کریں گی، تب ہی ہندوستان ترقی یافتہ ہوگا۔