نئی دہلی : بڑھتی عمر کے ساتھ بچوں میں متعدد مثبت صلاحیتیں اجاگر کرنے میں کھیل اور جسمانی سرگرمیاں بہت زیادہ معاون ثابت ہوتی ہیں۔کھیلوں سے جسمانی طاقت اورنشوونما بہت بہتر ہوتی ہے۔
کھیل ہی ایک ایسا ذریعہ ہوتا ہے جس سے انسان کے اندر خوداعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے، ، منفی اور مثبت سوچ کے درمیان فرق کرنے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے، حتی یہ کہ خود کو منظم رکھنے اور شخصیت کو بہتر بنانے میں کھیلوں کا اہم رول ہوتا ہے۔اتنے سارے فوائد کے حصول کے لیے اہم سوال یہ پیداہوتا ہے کہ بچے کی عمر کے مطابق ایسے کھیلوں کا تعین کس طرح کیا جائے۔اس کے لئے سب سے پہلے بچے کی عمر کے مطابق مناسب کھیل کا انتخاب کیا جائے۔
فٹ کڈس ،بچوں کے کھیل کی ایک قسم ہے جس میں جمناسٹکس، ڈانس اور ایکروبیٹکس جیسے تفریحی کھیل شامل ہوتے ہیں۔اس کی ابتداء 1990 کی دہائی میں یورپ میں ہوئی، اور اس کا مقصدآٹھ سے تقریباً اٹھارہ برس کے بچوں کو تفریحی انفرادی اور گروپ ورزش جیسے کھیلوں میں شامل کرنا تھا، جو زیادہ سخت ایروبکس یا روایتی جمناسٹک کی طرح مشکل یا سخت نہیں ہوتے ۔
چونکہ کھیل بچوں کا بہترین مشغلہ ہوتا ہے اس لئے بچے اپنے اردگرد کی دنیا کے بارے میں جاننے اور سیکھنے کے لئے زیادہ تر وقت کھیل میں گزارتے ہیں۔دو سال عمر کے بچے عموما! پھرتیلے اور بے چین ہوتے ہیں۔ وہ اپنے اردگرد چھلانگ لگانے، اچھلنے کودنے، یا کرسیوں پر جھولنے سے اپنے جسم کی حالتوں کے بارے میں سیکھنا پسند کرتے ہیں۔ وہ چڑھائی کرنا، دوڑنا، ٹرائی سائیکل پر پیڈل، کک مارنا، گیند پھینکا یا پکڑنا شروع کر دیتے ہیں۔اس میں دوبرس کی عمر تک کے بچوں کے لئے سادہ کھیل جیسے سیڑھیاں چڑھنا ، گیند پھینکنا اور پکڑنا وغیرہ بہتر رہتے ہیں حفاظتی اقدامات اپنانے کے ساتھ، ان کی جسمانی صلاحیت کو سہولت دینے کے لئے بیرونی سرگرمیاں سب سے مناسب ذریعہ ہیں۔
تین سے پانچ برس کی عمرتک کے بچوں کے لئے اس مرحلے میں بچہ بڑے کھیلوں میں عبور حاصل کرنے لگتا ہے۔ اس عمر میں بے قاعدہ آزادانہ طریقے سے ورزش کرنا خاص طور پر دوڑنا ، تیراکی کرنا مفید ہوتا ہے۔
چھ سے نو برس تک کے اس مرحلے میں بچے کو اپنی ذہنی اورعقلی صلاحیتوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ماہرین اس مرحلے میں ٹیم کی صورت میں کھیلنے کو بہتر قرار دیتے ہیں۔ خاص طور پر فٹ بال، جمناسٹک، گھڑ سواری، ٹینس، کراٹے، شکار کرنا سیکھنا، طاقت کی مشقیں وغیرہ۔بچے کی عمر جب دس یا بارہ برس ہوجاتی ہے تو اس مرحلے میں بچہ زیادہ پختہ اور کھیل کے قواعدو قوانین کو سمجھنے کے قابل ہو جاتا ہے۔ اس عمر تک بچہ باسکٹ بال، ہاکی اور والی بال سمیت مزید پیچیدہ کھیل کھیلنے کا اہل ہوجاتا ہے۔
ہنگری فٹنس ایسوسی ایشن نے دنیا میں سب سے پہلے فٹ کڈ نامی بچوں کے لیے فٹنس چیمپئن شپ منعقد کرانے کی تجویز رکھی تھی۔ اس اقدام کے دو مقاصد تھے۔ ایک طرف، اس کا مقصد نوجوانوں کو صحت مند طرز زندگی اور کھانے کے ساتھ ساتھ کھیلوں کی باقاعدہ سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کرنا ہے، تو دوسری طرف، اس کا مقصد آنے والی نسل کو بالغ فٹنس وومن مقابلوں کے لیے محفوظ بنانا تھا۔
ان کھیلوں سےمتعلق پہلی قاعدہ کتاب کٹالین گولٹ اور ایڈیکو سابی نے لکھی تھی، اور انہوں نے فٹ کڈ کی تصویر دی تھی۔ کھیل کا موومنٹ میٹریل فیلڈ جمناسٹک ایروبکس ردھمک جمناسٹک ، اور رقص پر مبنی ہے، لیکن یہ ان سب سے مختلف ہے۔یہ اس کے منفرد کردار اور نمائندگی کی شکل دیتا ہے.فٹ کڈ کے پاس 1998 کے بعد سے ایک تفصیلی اصول کتاب، مسابقت کا ایک تیار کردہ نظام اور نقل و حرکت کا مواد موجود ہے، اور یہ تجربات کی بنیاد پر مسلسل پیشہ ورانہ مشاورت کے نتیجے میں اپنے وسیع، ہموار ہونے تک پہنچا ہے۔
انٹرنیشنل فٹ کِڈ ڈویژن کی طرف سے قومی مقابلوں کے علاوہ بین الاقوامی مقابلے باقاعدگی سے منعقد کیے جاتے ہیں۔ معمول کے مطابق اس میں چار قسم کے عناصر جیسے طاقت، لچک، ایکروبیٹکس اور چھلانگ ہوتے ہیں: ۔ تمام عناصر کو مشکل سے اے سے ایچ تک درجہ بندی کیا جاتا ہے۔ اے عناصر کی مالیت 0.1 پوائنٹس، بی 0.2، سی 0.3، اور اسی طرح ایچ تک ہوتی ہے جس کی قدر 0.8 ہے۔
معمولات کا تین زمروں میں جائزہ لیا جاتا ہے: تکنیک، فنکاری، اور مواد ۔ مقابلے کو عمر کے گروپوں یعنی ایک سے نو زمرہ اے یعنی سینئر کے لحاظ سے تقسیم کیا جاتا ہے۔ یہاں تین قسمیں ہیں جیسےسب سے مشکل سے آسان تک یعنی اے، بی اور سی جنہیں ڈانس بھی کہا جاتا ہے۔ ہر زمرے میں گروپ اور انفرادی معمولات ہیں۔ سی زمرے میں ٹیم کے 4 سے 8 ممبر تک ہو سکتے ہیں۔
اے اور بی زمرے میں جوڑی، چھوٹے گروپ جن کی عمریں تین سے چار برس، بڑے گروپ میں پانچ اور چھ برس کے بچے شامل کئے جاتے ہیں، جبکہ سی زمرے میں انفرادی طور پر 4 عناصر کو انجام دینا ہوتا ہے۔
سال2005 کے مقابلے میں، ہنگری کی فٹنس ایسوسی ایشن نے فٹ کڈ مقابلوں کے امکانات کو ایک نئی جہت کے ساتھ آگے بڑھایا، اور اس نے فٹ کڈ ڈانس مقابلہ سیریز کا اعلان کیا۔ مقابلے کے نئے فارم کا مقصد یہ تھا کہ ابتدائی افراد کو بھی اپنے آپ کو چیلنج کرنے اور ایک ہلکی اصول کتاب کی مدد سے مقابلوں کے مزاج کا تجربہ کرنے کا موقع فراہم کیا جائے۔موجودہ مقابلے کا نظام 2009 میں قائم کیا گیا تھا، اور یہ تین زمروں پر مشتمل ہے: فٹ کڈ کلاس ’اے‘انفرادی، ٹیم ، فٹ کڈ کلاس بی(انفرادی، ٹیم) اور فٹ کڈ ڈانس (انفرادی) اور ڈانس شو (ٹیم)۔فٹ کڈ مقابلے وقت کے ساتھ ساتھ حقیقی کھیلوں کے مقابلے نکلے جو پیشہ ورانہ اور تربیتی کاموں کی کافی مقدار کی عکاسی کرتے ہیں۔ شرکاء اور تماشائیوں کی تعداد میں سال بہ سال اضافہ اور بیرون ملک سے بڑھتی ہوئی دلچسپی اس کی مسلسل بڑھتی ہوئی مقبولیت کو ثابت کرتی ہے۔
نتیجے کے طور پر، نومبر 1999 میں بارسلونا میں پہلا بین الاقوامی فٹ کڈ مقابلہ منعقد ہوا۔عام طور پر فٹ کڈس مقابلے جنوری سے دسمبر تک منظم کیے جاتے ہیں، اور ان میں پیشہ ورانہ دن، ججوں کی تربیت، سمر کیمپ کے ساتھ ساتھ مقابلے کا نظام شامل ہوتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ ہر ملک میں نو سے گیارہایونٹس ہوتے ہیں۔
تمام لٹل ٹوٹ پروگرام بچوں کو کھیلوں سے لطف اندوز ہونے اور موٹر مہارتوں اور ہم آہنگی کو فروغ دینے میں مدد کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔• مجموعی موٹر مہارتوں کو فروغ دیتے ہوئے توازن اور ہم آہنگی کے بنیادی اصولوں کی تعلیم پر توجہ مرکوز کرتا ہےتفریحی کھیل اور سرگرمیاں انفرادی ترقی کو تقویت دینے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔• گروپ گیمز کھیل کود اور تعاون سکھانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔تمام ٹوٹ پروگرام چھ سے 30 منٹ کے تدریسی سیشنز پر مشتمل ہوتے ہیں۔ تمام ٹوٹ پروگرام بچوں کے سیکھنے کے مرکز میں ہوتے ہیں۔ سبھی ٹوٹل پروگراموں میں طلبہ کے اساتذہ کا تناسب کم ہوتا ہے۔
اسکول کے بعد کے تمام کھیلوں کے پروگرام بچوں کو کھیلوں سے لطف اندوز ہونے میں مدد کرنے اور موٹر مہارتوں اور ہم آہنگی کی ترقی کو جاری رکھنے اور بہتر بنانے میں مدد کرنے کے لیے بنائے جاتے ہیں۔مجموعی موٹر مہارتوں کو فروغ دیتے ہوئے توازن اور ہم آہنگی کے بنیادی اصولوں کی تعلیم پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔تفریحی کھیل اور سرگرمیاں انفرادی ترقی کو تقویت دینے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔گروپ گیمز کھیل کود اور تعاون سکھانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔اسکول کے بعد کے تمام کھیلوں کے پروگرام چھ سے 1 گھنٹے کے تدریسی سیشنز پر مشتمل ہوتے ہیں۔ اسکول کے بعد کھیلوں کے تمام پروگرام بچوں کے تعلیمی مرکز میں ہوتے ہیں۔ اسکول کے بعد کے تمام کھیلوں کے پروگراموں میں طلبہ کے اساتذہ کا تناسب کم ہوتا ہے۔
تمام سمر اسپورٹ کیمپ بچوں کو کھیلوں سے لطف اندوز ہونے میں مدد کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔اور موٹرا سکلز اور کوآرڈینیشن کی ترقی کو جاری رکھنے اور بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ گروپ گیمز کھیل کود اور تعاون سکھانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔تمام ملٹی اسپورٹ کیمپس کو فلیگ فٹ بال، باسکٹ بال، بیس بال، کک بال، ہینڈ بال، فٹ بال، فریسبیز، فور اسکوائر، اور بہت کچھ کے تفریحی ہفتہ کے طور پر ڈیزائن کیا جاتا ہے۔
یورپی ڈویژن فٹ کڈ نے ہنگری میں اپنی 8ویں یورپی چیمپئن شپ اور پہلی ایکرو ڈانس یورپین اوپن کپ کا انعقادکیا تاکہ فٹ کڈ کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے اور مشترکہ ممکنہ اہداف کی وضاحت کی جا سکے۔ ایک اہم سوال یہ تھا کہ کس طرح سی ایس آئی ٹی فٹ کڈ کو سپورٹ کر سکتا ہے اور یورپ سے باہر مزید توسیع کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کر سکتا ہے۔
فٹ کڈ موسیقی اور کوریوگرافی کے امتزاج کی وجہ سے سامعین کے لیے بھی ایک بہت ہی دلکش جمناسٹک ڈسپلن ہے۔ ہنگری، اٹلی، سپین، سلووینیا، سربیا، بلغاریہ، آئرلینڈ اور پولینڈ کے 800 سے زائد کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ سب سے بڑا وفد اسپین کا تھا جس میں 200 سے زائد کھلاڑی تھے۔فٹ کڈ ڈویژن ایک آزاد ادارہ ہے اور اس وجہ سے کوچز اور جیوری ممبران کے لیے اپنے سرٹیفکیٹ جاری کر سکتا ہے، لیکن اس نے کوچز اور جیوری ممبران کی تصدیق کے لیے سی ایس آئی ٹی کے قوانین پر عمل کیا ہے۔ یہ جیوری کا کھیل ہے اور جیوری کے لیے بھی بہت شدید ہے۔ جیوری کے زیادہ تر ارکان چار دن ڈیوٹی پر ہوتے ہیں۔