دو روز قبل امریکی ریاست فلوریڈا میں ایک ہائی اسکول کے طلباء پر اندھا دھند فائرنگ کے جرم میں قصور وار قرار دیے گئے 19 سالہ ملزم کے حوالے سے ایک نیا انکشاف ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزم نے ایک سال پہلے اسکول میں قتل عام کے خطرناک عزائم ظاہر کر دیے تھے۔
خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق امریکی تحقیقاتی ادارے FBI نے اپنی تفتیش میں بتایا کہ سوشل میڈیا پر’نیکولس کروز‘ کے نام بنے صفحے پر پوسٹ کردہ ایک جملہ ملا ہے۔ نیکولس کروز نامی اس شخص نے لکھا ہے کہ’عن قریب میں اسکول کا پیشہ ور بندوق بردار نشانہ باز کے طورپر مشہور ہوں گا‘۔ یہ جملہ ایک سوالیہ نشان ہے۔ کیونکہ اسکول پر بچوں پر فائرنگ میں ملوث ملزم کا نام بھی نیکولس کروز ہی ہے۔ کیا سوشل میڈیا پر پوسٹ کردہ صفحہ اسی کا ہے۔ اگر اس کا جواب ہاں میں ہے تو اس سے واضح ہوتا ہے کہ ملزم نےبہت پہلے ہی اسکول میں قتل عام کے اپنے خطرناک عزائم کی پیش گوئی کر دی تھی۔
’ایف بی آئی‘ کے مطابق ملزم نے بندوق کی خریداری میں تمام قانونی تقاضے پورے کیے ہیں۔ سوشل میڈیا پر موجود مبینہ طور پر اس کے صفحے سے اس کے پہلے سے خطرناک عزائم کا اندازہ ہوتا ہے۔
’FBI‘ کے ایک سینیر عہدیدار کین روبرٹ لاسکی کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ادارے کے پاس ایسا کوئی ثبوت نہیں جس کی بناء پر یہ کہا جا سکے کہ ملزم کب اور کہاں کوئی خطرناک کارروائی کا ارادہ رکھتا تھا۔
اگرچہ یہ جملہ اور اس سے متصل ایک فوٹیج ویڈیو شیئرنگ ویب سائیٹ سے ہٹا دی گئی مگر کروز کا نام اس وقت دوبارہ سامنے آیا جب اس نے مارگوری اسٹومن ڈوگلاس ہائی اسکول پر فائرنگ کر کے 17 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔
ملزم کو جمعرات کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس کے خلاف فرد جرم بھی پیش کی گئی۔ فرد جرم میں اس پر 17 الزامات عاید کیے گئے ہیں۔ ملزم کی خاتون وکیل دفاع کا کہنا ہے کہ ان کے موکل کو اپنے جرم پر شرمندگی ہے۔ دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتاری کے فوری بعد ملزم نے اعتراف جرم کر لیا تھا۔