اقوام متحدہ نے اسرائیل کی جانب سے ذیلی ادارے ورلڈ فوڈ پروگرام کی گاڑی پر اسرائیلی حملے کے بعد غزہ میں اپنے عملے کی نقل و حرکت تا حکم ثانی روک دی ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ورلڈ فوڈ پروگرام کی گاڑی کو براہ راست فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جس کے بعد ورلڈ فوڈ پروگرام نے غزہ میں اپنے عملے کی نقل وحرکت روکنے کا حکم جاری کیا۔
اپنے بیان میں ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا تھا کہ حملے کا شکار ہونے والے 2 گاڑیوں کے قافلے کو متعدد اسرائیلی اتھارٹیز سے اجازت ناموں کے باوجود وادی غزہ پل کے قریب اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔
بیان میں بتایا گیا کہا اسرائیلی حملے میں ورلڈ فوڈ پروگرام کا عملہ محفوظ رہا تاہم گولیاں لگنے سے گاڑی کو نقصان پہنچا۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کے بیان میں مزید کہا گیا کہ اگرچہ جنگ کے دوران ورلڈ فوڈ پروگرام کے عملے کی سکیورٹی سے متعلق یہ پہلا واقعہ نہیں تاہم پہلی مرتبہ اقوام متحدہ کے قافلے میں شامل گاڑی کو براہ راست اسرائیلی فوج نےنشانہ بنایا ہے۔
بیان میں بتایا گیا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام کی گاڑی کو اسرائیلی فوج کی چیک پوائنٹ سے چند میٹر کے فاصلے پر نشانہ بنایا گیا۔
برطانوی خبرایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے معاملے پر کسی قسم کا تبصرہ کرنے سے گریز کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے ہیومینٹیرین افیئر کے کوآرڈینیشن آفس کا کہنا ہےکہ غزہ میں بھاری پابندیوں، سیکیورٹی صورتحال اور اجتماعی انخلا کے باعث سفری راستے اور وسائل متاثر ہو رہے ہیں۔