بائیں ہاتھ سے باؤلنگ کروانے والے آسٹریلیا کے سابق فاسٹ باؤلر ڈگ بولنجر نے تمام فارمیٹس سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔
نیو ساؤتھ ویلز کے 36 سالہ پیسر نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو جنوبی افریقہ کے خلاف 2009 میں کیا، انہوں نے کینگروز کی جانب سے 12 ٹیسٹ میچوں میں نمائندگی کرتے ہوئے 25.92 کی اوسط سے 50 وکٹیں حاصل کیں۔
اس مختصر ٹیسٹ کیریئر میں ڈگ بولنجر کی بہترین باؤلنگ 28/5 ہے، جو انہوں نے مارچ 2010 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ویلنگٹن میں کی۔
ڈگ بولنجر نے اپنا ون ڈے ڈیبیو پاکستان کے خلاف 24 اپریل 2009 کو دبئی کے مقام پر کیا جہاں وہ ایک بھی وکٹ حاصل نہیں کر پائے لیکن تین میچوں کی سیریز کے دوسرے میں میچ میں 35 رنز دے کر 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جو ان کی بہترین باؤلنگ ہے۔
انہوں نے 39 میچوں میں 23.90 کی اوسط سے 62 وکٹیں حاصل کیں جبکہ انہوں نے اپنے ون ڈے کیریئر میں صرف 8 مرتبہ بیٹنگ کی جہاں ان کا سب سے بڑا اسکور 30 رنز ہے جو انہوں نے 21 جنوری 2011 کو انگلینڈ کے خلاف ہوبارٹ کے مقام پر بنائے تھے۔
بائیں ہاتھ کے پیسر ٹی ٹوئنٹی میں 9 مرتبہ کینگروز الیون کا حصہ رہے اور انہوں نے اپنے کیریئر میں 9 وکٹیں حاصل کیں۔
ان کے ٹی ٹوئنٹی کیریئر کی منفرد بات یہ ہے کہ انہوں نے اپنے ہر میچ میں ایک وکٹ حاصل کی جبکہ صرف دو مرتبہ بیٹنگ کرتے ہوئے صرف ایک رنز اسکور کیا۔
ڈگ بولنجر نے اپنا آخری کرکٹ میچ آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ 18-2017 میں سڈنی سکسرز کی جانب سے پرتھ اسکورچرز کے خلاف کھیلا جس میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
ڈگ بولنجر نے اپنے فرسٹ کلاس کیریئر کا آغاز 03-2002 میں نیو ساؤتھ ویلز کی جانب سے کیا اور اپنے 124 میچز پر مشتمل کیریئر میں انہوں نے 411 وکٹیں حاصل کیں۔
انہوں نے آسٹریلیا کی بین الاقوامی ٹیم اور نیو ساؤتھ ویلز ٹیم منیجمنٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک عام کھلاڑی تھے لیکن ان کی ٹیم نے انہیں اپنی صلاحتیں دکھانے کا موقع فراہم کیا۔