لکھنئو – لکھنئو یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے سابق صدر ڈاکٹر سلیمان حسین کا طویل علالت کے بعد کل 5 جنوری کو شب کے آخری پہر میں انتقال ہو گیا- ڈاکٹر سلیمان حسین نے لکھنئو یونیورسٹی سے اعلا تعلیم حاصل کی اور یہیں سے پروفیسر نورالحسن ہاشمی کی نگرانی میں ڈی. فل کا مقالہ مکمل کیا –
1976 میں لکھنئو یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں لکچرر کے عہدے پر ان کا باقاعدہ تقرر ہوا اور 1997 میں وہ بحیثیت صدر اس عہدے سے سبکدوش ہوئے – اس مستقل تقرری سے قبل وہ کئی سال تک شعبہ اردو میں ایڈہاک ٹیچر کی حیثیت سے پڑھاتے رہے –
کم گو اور کم آمیز سلیمان حسین بڑی خاموشی سے اپنی تحقیقی کاوشوں میں مصروف رہتے تھے – انہوں نے ‘فسانہ عجائب (رجب علی بیگ سرور) اور’ رانی کیتکی کی کہانی ‘(انشاءاللہ خاں انشا) کی ترتیب و تدوین کا کام بڑی محنت اور دیدہ وری سے کیا ہے اور دونوں کتابوں کی بہت عمدہ فرہنگ بھی تیار کی ہے –
ڈاکٹر سلیمان حسین گزشتہ دس برسوں سے بہت علیل اور تقریباً صاحبِ فراش تھے اسی طویل علالت میں انہوں نے کل منگل کے روز آخری سانس لی – ان کی تدفین 5 جنوری کو دوپہر کے وقت امداد حسین خاں کی کربلا میں ہوئی – ان کے پسماندگان میں اہلیہ اور ان کے بیٹے سید ایمن رضا ہیں جو شیعہ ڈگری کالج میں اینتھروپولوجی کے شعبے میں استاد ہیں –
ڈاکٹر سلیمان حسین کے سوئم کی مجلس 7 جنوری کو سات بجے شام میں افضل محل، وکٹوریہ اسٹریٹ کے عزاخانے میں ہوگی –
یہ اطلاع مرحوم کے ہمکار پروفیسر انیس اشفاق نے دی ہے –