امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورِ صدارت میں غیر ملکی تحائف کو حکومتی ریکارڈ کا حصہ نہ بنانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔یہ رپورٹ ڈیموکریٹس کی طرف سے ایوان کی احتساب کمیٹی میں جمع کرائی گئی ہے جس میں الزام عائد کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ غیرملکی تحائف سے متعلق قانون پر عمل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
امریکی اخبار ’دی نیو یارک ٹائمز‘ کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے دورِ صدارت میں وائٹ ہاؤس نے 2 لاکھ 50 ہزار ڈالر سے زائد مالیت کے 100 سے زیادہ تحائف کو ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا۔
رپورٹ کے مطابق یہ تحائف ٹرمپ ،ان کی بیوی میلانیا، بیٹی ایوانکا اور داماد کشنر کو دیے گئے ، بعد میں ان تحائف کو حکومت کے حوالے کر دیا گیا لیکن ان کو امریکی قانون کے مطابق ظاہر نہیں کیا گیا تھا ۔
رپورٹ میں سعودی عرب سے ملنے والے 16 تحائف کا بھی ذکر کیا گیا ہے جن کی مالیت 45 ہزار ڈالر سے زائد تھی۔تحائف میں ایک خنجر بھی شامل ہے جس کی مالیت 24 ہزار ڈالر تک ہے جبکہ بھارت سے ملنے والے 17 تحائف کو بھی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ٹرمپ کے ترجمان نے فوری طور پر اس حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا۔
یاد رہے کہ امریکی غیر ملکی تحائف اور سجاوٹ ایکٹ کے مطابق صدر، نائب صدر اور ان کے اہلخانہ کو ملنے والے غیر ملکی تحائف لازمی ظاہر کرنا ہوتے ہیں۔
ان تحائف کو اپنے پاس صرف اسی صورت میں رکھ سکتے ہیں جب حکومت کو ان تحائف کی ادائیگی کی گئی ہے، امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس اقدام کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ غیر ملکی حکومتیں امریکی حکام پر غیر ضروری اثر و رسوخ حاصل نہ کریں۔