ڈاکٹروں کی پیشین گوئی کے مطابق کینسر کے مرض میں مبتلا سابق امریکی صدر ممکنہ طور پر چند ماہ سے زیادہ زندہ نہیں رہیں گے۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق، واشنگٹن فری بیکن کا حوالہ دیتے ہوئے وائٹ ہاؤس کے سابق معالج اور موجودہ امریکی رکن کانگریس رونی جیکسن کا کہنا ہے کہ کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے والے سابق صدر جو بائیڈن ممکنہ طور پر 12 سے 18 ماہ سے زیادہ زندہ نہیں رہیں گے۔
جیکسن نے کہا کہ اگرچہ میں اس شعبے کا ماہر نہیں ہوں، لیکن یہ خبر سامنے آنے کے بعد میں نے چند یورولوجسٹ اور ماہرین سے بات کی ہے، عام اتفاق رائے یہ ہے کہ بائیڈن کے لئے ممکنہ زندگی کی توقع 12 اور 18 ماہ کے درمیان ہو سکتی ہے۔ تاہم، انہوں نے امید ظاہر کی کہ بائیڈن ڈاکٹروں کی پیشین گوئی سے زیادہ دیر تک زندہ رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پروسٹیٹ کینسر کا علاج اکثر اہم ضمنی اثرات کے بغیر کیا جاتا ہے جو دوسرے کینسروں کی ایک عام خصوصیت ہے۔
جیکسن نے بائیڈن کے ذاتی معالج کیون او کونر کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر انہوں نے بائیڈن کے کینسر کی تشخیص کے باوجود اس معاملے پر پردہ ڈالا ہے تو گویا انہوں نے یا تو عوام سے سچائی چھپائی ہے یا پھر غیر پیشہ ورانہ روئے کا مظاہرہ کیا ہے۔
بائیڈن کے دفتر نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ سابق امریکی صدر کو ایڈوانس پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص ہوئی ہے۔
اس خبر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بائیڈن سے ہمدردی کا اظہار کیا، تاہم اس طبی تشخیص کے اعلان کے وقت پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا ہے کہ اس خبر کو بہت جلد عام کر دینا چاہیے تھا!