لکھنؤ : گوتم پلی تھانہ حلقہ کے ریور فرنٹ پل سے منگل کی صبح یوپی پولیس سے سبکدوش ہیڈکانسٹیبل کے بیٹے نے اپنی ماں کی موت کے صدمہ میں گومتی ندی میں چھلانگ لگاکرخود کشی کر لی۔ موقع پر پہنچی پولیس نے غوطہ خوروںکی مدد سے لاش کو باہرنکلوایا اور پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔
بہرائچ کا رہنے والا رام کھلاون چودھری ۲۰۱۰ میں یوپی پولیس سے سبکدوشی کے بعدموجودہ وقت میں وہ اپنی ۵۸ سالہ بیوی شاردادیوی ، چھ بیٹے اور تین بیٹیوں کے ساتھ روچی کھنڈ -1 بنگلہ بازار آشیانہ میں رہتے ہیں۔
رام کھلاون کے مطابق ان کی بیوی شاردا دیوی گردے کی بیماری سے پریشان تھی۔ جن کا علاج رام منوہر لوہیا اسپتال میں چل رہا تھا۔ دو شنبہ کی شام شاردا دیوی کی دوران علاج موت ہوگئی جس کے بعد ماں کی موت کی اطلاع سن کر ان کا بیٹا ۲۷ سالہ سنجیو چودھری صدمہ میں آگیا۔
انسپکٹر گوتم پلی نے بتایاکہ منگل کی صبح شاردا دیوی کے آخری رسوم ادا ہونے تھے۔ وہیں صبح بیٹا سنجیو اپنے گھر سے موٹر سائیکل لیکر گھر والوںکو بتائے بغیر ریور فرنٹ پل پر پہنچا اور اپنی موٹرسائیکل کنارے کھڑی کر کے گتومتی ندی میں چھلانگ لگادی۔ موقع پر پہنچی پولیس نے متوفی کی موٹرسائیکل بھی برآمد کر لی ہے۔
گھروالوںکے مطابق سنجیو غیر شادی شدہ تھا۔ وہ ٹاٹاٹیلکومیں ملازمت کرتا تھا۔ وہیں اندرانگرکی ۵۵۵ – مانس انکلیومیں بجلی محکمہ سے سبکدوش ۶۲ سالہ راج کمار سنگھ اپنی بیوی پشپا دیوی، دو بیٹوں اور ایک بیٹی کے ساتھ رہے تھے۔ چھوٹے بیٹے شری کانت سنگھ نے بتایاکہ دو شنبہ کو شام تقریباً ۷ بجے ان کے والد راج کمار اور ماں پشپا دیوی میں کسی بات کو لیکر تنازعہ ہو گیاتھا جس کی وجہ سے وہ اسی وقت غصہ میںآکر گھر چھوڑ کر کہیں چلے گئے تھے ۔
دیر رات تک جب وہ واپس گھرنہیںآئے تو گھر والوں نے ان کی تلاش شروع کر دی لیکن ان کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔ گھر والوں کے مطابق منگل کی صبح انہیں پولیس کے ذریعہ اطلاع ملی کہ راج کمار کی لاش پکنک اسپاٹ جنگل میں لگے ایک درخت میں گمچھے کے سہارے لٹکی ہے۔ پولیس نے لا ش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا اور معاملہ کی تفتیش شروع کردی۔ تیسرا معاملہ گومتی نگر ایکسٹینشن کا ہے۔ یہاں لونا پور گاؤں کا رہنے والا ۴۸ سالہ بھیادین نے منگل کی صبح تقریباً ۸ بجے گاؤں سے کچھ فاصلہ پر لگے درخت میں مچھلی کے جال کے سہارے پھانسی لگاکرخودکشی کر لی۔ موقع پر پہنچی پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔
پی جی آئی تھانہ حلقہ کے کلی مغرب میں پرمیشور دین اپنی بیوی جگدئیی اور چاربیٹوں کے ساتھ رہتے ہیں۔ پرمیشورکے مطابق ان کا چھوٹا بیٹا اجے ٹیمپوڈرائیور تھا۔ اس کی دو سال قبل نیشو سے شادی ہوئی تھی۔ گزشتہ کئی دنوں سے اجے لاک ڈاؤن کے سبب بیروزگار تھا جس کی وجہ سے وہ ڈپریشن میں رہتا تھا۔
بتایا جا رہا ہے کہ اتوارکی رات گھر والوں سے اس کی کہاسنی ہوئی تھی۔ وہ کھانا کھانے کے بعد اپنے کمرے میں سونے چلا گیا۔ دوشنبہ کو پورے دن کسی کا دھیان اس کی طرف نہیں گیا۔ منگل کی صبح جب اس کے کمرے سے بدبو آنے لگی تو والد نے کمرے کا دروازہ کھولنے کی کوشش کی لیکن وہ اندر سے بند تھا۔ اطلاع ملنے پر پہنچی پولیس دروازہ توڑکراندرداخل ہوئی جہاں کمرے کی چھت پر لگے پنکھے میں چادرکے سہارے اجے کی لاش لٹکی تھی۔