فرانس کے ایک عجائب گھر میں مصور ایچن تیرس کے نمائش کے لیے رکھے گئے فن پارے جعلی نکلے ہیں۔
مصور ایچن تیرس کے نام سے ہی منسوب عجائب گھر نے مصور کی پینٹنگ کو اصل سمجھ کر نمائش کے لیے رکھا ہوا تھا۔
فرانس کے شہر ایلنئے میں واقع تیرس عجائب گھر میں مصور ایچین تیرس کے نام سے منسوب 82 فن پاروں کے بارے میں اب معلوم ہوا ہے کہ یہ فن پارے مصور نے تخلیق ہی نہیں کیے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ نصف سے زیادہ فن پارے جعلی ہیں اور ان کی قیمت ایک لاکھ 60 ہزار سے ایک لاکھ 40 ہزار یورو کے درمیان ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ عجائب گھر کی انتظامیہ کو جعل سازی کے بارے میں معلوم نہیں تھا اور انھیں اس وقت پتہ چلا جب عجائب گھر آنے والے ایک تاریخ دان نے انھیں اس کے بارے میں آگاہ کیا۔
ایلنئے کونسل نے پیٹنگز، ڈرائننگز اور واٹر کلرز کو عجائب گھر کے لیے 20 برس کے لیے خریدا تھا۔
آرٹ کے ماہر ایرک فورکاڈا نے کئی ماہ پہلے عجائب گھر سے رابطہ کیا تھا تاکہ وہ بتا سکیں کہ ان کو پینٹگز کی اصلیت پر شکوک و شبہات ہیں۔
اس کے بعد عجائب گھر نے ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جنھوں نے فن پاروں کا مشاہدہ کرنے کے بعد نتیجہ اخذ کیا کہ ان میں سے 82 فن پاروں کو مصور نے پینٹ نہیں کیا ہے۔
یہ اعلان جمعے کو اس وقت کیا گیا جب میوزیم کو تزئین و آرائش کے بعد دوبارہ کھولا گیا۔
پیرنے شہر کے میئر ایز بیرونول نے جمعے کو انٹرویوز میں صورتحال کو انتہائی خراب قرار دیتے ہوئے ان لوگوں سے معافی مانگی جنھوں نے عجائب گھر کا دورہ کیا تھا۔
مصور ایچن تیرس 1857 میں پیدا ہوئے اور 1922 می ایلنئے میں انتقال کر گئے۔ انھوں نے اپنی زیادہ تر زندگی غوثیم شہر میں گزاری لیکن کچھ عرصہ پیرنے شہر میں رہائش پذیر بھی رہے۔
ٹاؤن ہال نے ان فنن پاروں کی خریداری کا آرڈر دینے والوں اور ان جعلی فن پاروں کو فروخت کرنے والوں کے خلاف تحقیقات کی درخواست دائر کی ہے۔
مقامی پولیس نے کیس کی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دیگر علاقائی مصور بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔