فرانس کی عدالت نے 74 سالہ پادری برنارڈ پریناٹ کو تین دہائیوں کے دوران درجنوں بچوں سے جنسی زیادتی کے اعتراف پر 5 سال قید کی سزا سنا دی۔
برطانوی نشریاتی ادارے ‘بی بی سی’ کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی پادری کو 1970، 1980 اور 1990 کی دہائی میں درجنوں بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے پر سزا سنائی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 74 سالہ پادری نے اعتراف کیا کہ لیون میں اسکاؤٹ لیڈر کی حیثیت سے انہوں نے کئی اسکاؤٹس کے ساتھ زیادتی کی۔
عدالت کو سماعت کے دوران انہوں نے بتایا کہ اس وقت ان کی سمجھ میں نہیں آیا کہ میرا جرم کتنا سنجیدہ یا سنگین جرم ہے۔
رواں برس جنوری میں سماعت کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ‘اس کو غلط سمجھنے تک مجھے وقت لگا اور بچوں کی عمریں بتانے سے گریز کیا’۔
رپورٹ کے مطابق برنارڈ پریناٹ نے 1971 سے 1991 کے دوران 7 سال سے 15 سال کے کم ازکم 80 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور چار روزہ سماعت کے دوران ان میں سے 10 متاثرین کی گواہی ریکارڈ کی گئی۔
پراسیکیوٹر نے عدالت سے ملزم کو 8 سال قید کی سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے متاثرین کی زندگیوں کو برباد کر ڈالا ہے۔
خیال رہے کہ برنارڈ پریناٹ کو گزشتہ برس پادری کی حیثیت سے فارغ کردیا گیا تھا اس سے قبل چرچ کے ٹریبیونل نے فیصلہ دیا تھا کہ ‘انہوں نے 16 برس کے (نابالغ) بچوں کے ساتھ جنسی اعتبار سےجرم کیا ہے’۔
متاثرہ بچوں کے نمائندوں نے برنارڈ پریناٹ کے آرچ بشپ فلپ بربارین پر بھی جرائم چھپانے کے الزامات عائد کیے تھے۔