چنئی : مدراس ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ بھلے ہی اسلامی قوانین میں مسلمان مرد کو چار شادیاں کرنے کی اجازت ہو، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ اپنی بیویوں سے غیر مساوی سلوک کرے۔
انہیں برابر کے حقوق دینے ہوں گے اور سب کے ساتھ اچھا سلوک کرنا ہو گا۔ اگر شوہر ایسا نہیں کرے تو اسے ظلم سمجھا جائے گا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں برابری کے سلوک پر زور دیا ہے۔
جسٹس آر ایم ٹی ٹیکا رمن اور پی بی بالاجی کی بنچ نے فیملی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ عدالت نے کہا کہ شوہر اور اس کے خاندان کے دیگر افراد نے پہلی بیوی کے ساتھ غلط رویہ اختیار کیا اور اس کا استحصال کیا۔
مدراس ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ متاثرہ خاتون کے الزامات درست پائے گئے ہیں۔ عدالت نے شادی ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ اس سے پہلے عدالت میں خاتون نے اپنے شوہر، ساس اور نند کے خلاف الزامات عائد کئے تھے۔