نئی دہلی: یوپی سے دہلی کی طرف بڑھتے ہوئے کسانوں نے ایک ہفتے کے لیے اپنی تحریک مؤخر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کسان اب نوئیڈا میں واقع ’دلت پریرنا استھل‘ پر قیام کریں گے اور ان کا کہنا ہے کہ اگر ان کے مطالبات ایک ہفتے کے اندر نہ مانے گئے تو وہ دوبارہ دہلی کی جانب کوچ کریں گے۔
اس احتجاج کے دوران نوئیڈا میں ٹریفک مکمل طور پر متاثر رہا، جس سے دہلی-نوئیڈا بارڈر پر سفر کرنے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ منگل کو بھی ٹریفک میں خلل کی توقع کی جا رہی ہے لیکن کسانوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ سڑکوں پر نہیں اتریں گے۔
احتجاج کی وجہ سے دہلی-این سی آر میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ جگہ جگہ بیریکیڈز لگائے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔ ان بیریکیڈز کی وجہ سے ٹریفک میں خلل پڑ رہا ہے۔ ٹریفک پولیس نے متاثرہ مسافروں کے لیے ہیلپ لائن نمبر 9971009001 جاری کیا ہے۔
نوئیڈا سے دہلی یا دہلی سے نوئیڈا جانے والوں کو راستے بدلنے پڑ سکتے ہیں۔ چِلہ بارڈر سے گریٹر نوئیڈا جانے والے گاڑیاں سیکٹر 14 اے، سیکٹر 15 اور دیگر متبادل راستوں کا استعمال کر سکتی ہیں، جبکہ دہلی سے آنے والے گریٹر نوئیڈا کے لیے حاجی پور انڈر پاس یا دیگر راستے اختیار کریں گے۔
سنیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) نے اعلان کیا ہے کہ وہ ریاستی چیف سیکریٹری کے ساتھ میٹنگ کی یقین دہانی کے بعد دلت پریرنا استھل پر قیام کریں گے۔ بیان میں کہا گیا کہ جب تک مطالبات پورے نہیں ہوتے، احتجاج جاری رہے گا۔