سپریم کورٹ کےچارججوں کوچیف جسٹس رنجن گوگوئی نے جمعہ کوعہدے کا حلف دلایا۔ چارنئے ججوں کی حلف برداری کے ساتھ ہی عدالت عظمیٰ میں ججوں کی تعداد 31 ہوگئی ہے۔
سپریم کورٹ میں اب جج کا کوئی عہدہ خالی نہیں ہے۔ بامبے ہائی کورٹ کے جسٹس بی آرگوئیں، ہماچل پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سوریہ کانت، جھارکھنڈ کے چیف جسٹس انرودھ بوس اورگوہاٹی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اے ایس بوپنا کوچیف جسٹس نے کورٹ نمبر-1 میں حلف دلایا۔ اس دوران سپریم کورٹ کےدیگرجج بھی موجود رہے۔
سال 2008 کے بعد یہ پہلی بارہےجب عدالت عظمیٰ میں جسٹس کی تعداد منظورعہدوں پر مکمل ہوئی ہے۔ اسی سال پارلیمنٹ نے ججوں کے منظورعہدے 26 سےبڑھا کر 31 کردیا تھا۔ اب تک چیف جسٹس سمیت 27 جج عدالت عظمیٰ میں ججوں کی مقررہ تعداد پوری ہوگئی ہے۔ عدالت عظمیٰ میں اب ججوں کی کل تعداد 31 ہوگئی ہے۔
بدھ کوصدرجمہوریہ رام ناتھ کووند نے جسٹس گوئیں، سوریہ کانت، بوس اوربوپنا کی سپریم کورٹ کے جسٹس کے طورپرتقرری پرمہرلگا دی تھی۔ اس سے قبل حکومت نے جسٹس انرودھ بوس اورجسٹس اے ایس بوپنا پراعتراض ظاہرکیا تھا۔ حکومت نے سینئرٹی اورخطے کی نمائندگی کواہم مدعا بناتےہوئےاس بارے میں سپریم کورٹ کےکولیجیم کومطلع کیا تھا۔ پانچ رکنی کولیجیم کی صدارت چیف جسٹس کرتے ہیں۔