لکھنؤ: رہائی منچ نے ریاست کے مختلف اضلاع میں سی اے اے مخالف کے نام سے گینگیسٹر ایکٹ کے تحت کی جانے والی جمہوریت مخالف کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے انتقامی کارروائی بتایا ہے۔ منچ نے راجدھانی کے حسن گنج تھانہ میںبار ہ افراد کے خلاف گینگیسٹر کی کارروائی کےبعد محمد شفیع الدین، محمد سلمان اور ذاکر کی گرفتاری پر سوال اٹھایا ہے۔
منچ کے جنرل سکریٹری راجیو یادو نے کہاکہ کانپور، مؤ، علی گڑھ، لکھنؤ سمیت دیگر اضلاع میں منمانے طریقے سے مجرمانہ دفعات میںمقدمے درج کئے گئے ۔ کورونا وبا کے دور میں اب غنڈہ ایکٹ اور گینگیسٹر ایکٹ کیا جانا احساس کراتا ہے کہ ہم کسی جمہوری ملک میں نہیں راج شاہی میں جی رہے ہیں، جہاں راجہ کا فرمان ہی سب کچھ ہے ۔
انہوںنے کہا کہ وکاس دوبے جیسے کو تو حکومت نے تب غنڈہ کہا جب ہمارے پولیس کے جوانوں کی لاشیں گریں۔ تحریک بدمعاشوں کی نہیں جموریت پسندوںکی ہوتی ہے جس میں غنڈہ یا گینگیسٹر نہیںہوتا۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں سیاسی مخالفین یا برسراقتدار جماعت سے مختلف خیال رکھنے والوں کو برداشت نہ کرنے کا رواج جمہوری نظام کےلئے بہت خطرناک اشارہ ہے۔
یہ مختلف زبانوں ، تہذیبوں، مذہبی گروپوں کے وجود اور آئینی اقدار پر حملہ ہے۔ آج جب ملک میں کورونا بحران کے سبب یکجہتی کی سب سے زیادہ ضرورت ہے ایسے میں اس طرح کی کارروائیاں ملک اور سماج کو کمزور کرتی ہیں۔