تاجر اور ایشیا کے دوسرے امیر ترین شخص گوتم اڈانی نے بنگلا دیش سے بجلی کے 80 کروڑ ڈالر کے واجبات مانگ لیے ہیں۔
میڈیا کے مطابق گوتم اڈانی کی جانب سے بنگلا دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ ڈاکٹر یونس کو خط لکھا گیا جس میں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بنگلا دیش پاور ڈیولپمنٹ بورڈ کی طرف واجب الادا 80 کروڑ ڈالر ادا کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
خط میں چیئرمین اڈانی گروپ کا کہنا تھا کہ ہم بنگلا دیش کے ساتھ بجلی کی فراہمی کے معاہدوں کو پورا کر رہے ہیں اس لیے قرض دہندگان بھی ہم سے ادائیگی کا مطالبہ کر رہے ہیں، آپ سے درخواست ہے کہ اس معاملے میں مداخلت کریں۔
گوتم اڈانی نے مزید کہا کہ اڈانی پاور نے جدید ترین بجلی گھر اور متعلقہ ٹرانسمیشن انفرااسٹرکچر کی تعمیر میں 2 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔
یہ واضح نہیں کہ بنگلا دیش پاور ڈیولپمنٹ بورڈ کی جانب سے اڈانی پاور کو واجب الادا 80 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کب تک متوقع ہے۔
اڈانی کا خط ایسے وقت سامنے آیا ہے جب حال ہی میں یہ رپورٹ سامنے آئی تھی کہ بنگلا دیش پاور ڈیولپمنٹ بورڈ اڈانی پاور کو بجلی کی سپلائی کے لیے 8 سے 9 ماہ کی مدت کے دوران 80 کروڑ ڈالر کا قرض دار ہوچکا ہے۔