پاکستان کے سابق کرکٹر شاہد آفریدی نے پیر کے روز اقوام متحدہ سے اس معاملہ میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ آفریدی نے کہا تھا کہ’’ کشمیرکے لوگوں کواقوام متحدہ کی تجویز کے تحت ان کے حقوق دیئے جانے چاہئیں۔ اقوام متحدہ کو کیوں بنایا گیا ہے۔ کیا وہ سو رہا ہے؟
جموں وکشمیر کا خصوصی ریاست کا درجہ ختم کرنے پر اب پاکستان کے سابق آل راؤنڈر شاہد آفریدی اور ٹیم انڈیا کے سابق اوپنر گوتم گمبھیر آمنے سامنے آ گئے ہیں۔ آفریدی نے مودی حکومت کے اس اہم فیصلہ پر سوال اٹھائے تو اب گمبھیر نے یہ کہہ کر آفریدی پر نشانہ سادھا ہے کہ حقوق انسانی کی سب سے زیادہ خلاف ورزی پاکستان مقبوضہ کشمیر ( پی او کے) میں ہی ہوتی ہے۔
پاکستان کے سابق کرکٹر شاہد آفریدی نے پیر کے روز اقوام متحدہ سے اس معاملہ میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ آفریدی نے کہا تھا کہ’’ کشمیرکے لوگوں کواقوام متحدہ کی تجویز کے تحت ان کے حقوق دیئے جانے چاہئیں۔ اقوام متحدہ کو کیوں بنایا گیا ہے۔ کیا وہ سو رہا ہے؟ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی تجویزکے تحت ان کے حقوق دیئے جانے چاہئیں۔ جیسے ہم سب کے پاس آزادی کا حق ہے، ویسے ہی۔ کشمیرمیں انسانیت کے خلاف جو بغیراکساوے کے جرم اوردخل اندازی کی جارہی ہے، اسے دیکھنا ضروری ہے‘‘۔
اس پر بی جے پی رکن پارلیمنٹ گوتم گمبھیر نے آفریدی کو کرارا جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ آفریدی نے بالکل صحیح بات کہی ہے۔ انسانیت کے خلاف بغیر اکساوے کے جرم اور دخل اندازی ہو رہی ہے۔ اس مسئلہ کو اٹھانے کے لئے ان کی تعریف کی جانی چاہئے۔ بس وہ یہ بتانا بھول گئے کہ سبھی طرح کی حقوق انسانی کی خلاف ورزی پاکستان مقبوضہ کشمیر میں ہو رہی ہے۔ کوئی بات نہیں، ہم جلد اس کا حل نکال دیں گے‘‘۔ بتا دیں کہ گمبھیر اور آفریدی میدان پر بھی کئی بار آپس میں ٹکرا چکے ہیں۔
واضح رہے کہ پیرکو جموں وکشمیرسے دفعہ 370 ہٹا لیا گیا۔ اس سے متعلق راجیہ سبھا میں جموں وکشمیر تشکیل نو بل پاس کردیا گیا۔ ساتھ ہی جموں وکشمیرکے اب دو حصے ہوں گے۔ جموں وکشمیراور لداخ دو الگ الگ مرکز کے زیرانتظام علاقے ہوں گے۔
بتا دیں کہ شاہد آفریدی پہلے بھی کشمیرکو لے کربیان دیتے رہے ہیں۔ انہوں نے آزاد کشمیرکی تجویز بھی رکھی تھی۔ پہلے انہوں نے لندن میں طلبا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا ‘میرا کہنا ہے کہ پاکستان کو کشمیرنہیں چاہئے۔ اسے ہندوستان کوبھی مت دو۔ کشمیرکو الگ آزاد رہنے دو۔ کم ازکم انسانیت زندہ رہے گی۔ لوگوں کومارو تومت’۔ انہوں نے آگے کہا تھا ‘پاکستان کو کشمیرنہیں چاہئے۔ یہ اپنے چارحصوں کونہیں سنبھال پارہا ہے۔ سب سے بڑی چیزانسانیت ہے۔ لوگ وہاں مررہے ہیں، یہ دردناک ہے۔ کوئی بھی موت چاہے کسی بھی طبقے سے ہو، وہ درد دیتی ہے’۔