مقبوضہ فلسطینی اراضی میں العربیہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیلی جاسوس طیاروں نے جمعے کی صبح غزہ کی پٹی کے شمالی، وسطی اور جنوبی علاقوں میں فلسطینی تنظیم حماس کے عسکری اور تربیتی مراکز پر بھرپور حملے کیے۔
یہ کارروائی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیلی فوج کے سربراہ یہ اعلان کر چکے ہیں کہ ان کی فوج مختلف منظر ناموں کے لیے اپنی تیاری کی سطح کو بڑھا چکی ہے ،،، ان منظر ناموں میں غزہ میں لڑائی کا دوبارہ شروع ہونا شامل ہے۔
اسرائیلی حملوں میں جبالیا پناہ گزین کیمپ، بیت لاہیا، شمال مغربی غزہ اور خان یونس کے علاوہ بعض علاقوں کو بم باری کا نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں حماس کے زیر انتظام ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی کارروائی ،،، فلسطینیوں کی جانب سے مسلسل آتشی غبارے چھوڑنے کے جواب میں کی ہے۔
اسرائیلی نجی ٹی وی چینل “13 کے مطابق حالیہ طور پر قاہرہ میں موجود اسرائیلی وفد نے مصری انٹیلی جنس کے ذریعے حماس تنظیم کو پیغام بھیجا ہے کہ اگر غزہ کی پٹی سے آتشی غبارے چھوڑے جانے کا سلسلہ جاری رہا تو غزہ میں ایک بار پھر آخری اسرائیلی جارحیت جیسی صورت حال نظر آئے گی۔
چینل کا کہنا ہے کہ مصر اس بات کی کوشش کر رہا ہے کہ اسرائیل اور غزہ میں فلسطینی گروپوں کے بیچ فائر بندی کو سبوتاژ ہونے سے روک دے۔
مذکورہ چینل کے مطابق غزہ سے اسرائیل کی جانب چھوڑے جانے والے آتشی غباروں کے نتیجے میں غزہ کی پٹی کے متوازی یہودی آباد کاروں کی بستیوں میں 8 جگہ آگ بھڑک اٹھی۔