اسرائیل نے حماس کے خلاف دو ماہ کی جنگ بندی کے بعد 18 مارچ کو غزہ میں دوبارہ فوجی کارروائی شروع کی تھی۔
غزہ: غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے اتوار کو کہا کہ فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم تین بچوں سمیت 16 افراد ہلاک ہوئے۔
شہری دفاع کے ترجمان محمود بسال نے بتایا کہ غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس گورنری میں رات گئے فضائی حملوں میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ ان میں المواسی کے ایک اپارٹمنٹ میں پانچ اور دو سال کی عمر کے دو لڑکے شامل تھے۔
سول ڈیفنس نے بعد میں کہا کہ المواسی میں بھی ایک خیمے پر حملے میں مزید 10 افراد مارے گئے، جن میں ایک بچہ اور سات خواتین شامل ہیں۔
اے ایف پی کی طرف سے رابطہ کرنے پر اسرائیلی فوج نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ ایک ترجمان نے کہا کہ وہ تفصیلات جمع کر رہے ہیں۔
صبح جاری ہونے والے ایک فوجی بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج نے گزشتہ دو دنوں کے دوران “غزہ کی پٹی میں 100 سے زیادہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا”۔
اس نے کہا کہ فوجیوں کو “ہتھیاروں کے ذخیرے” ملے اور جنوب میں “متعدد دہشت گردوں” کو ہلاک کر دیا۔
اسرائیل نے حماس کے خلاف اپنی جنگ میں دو ماہ کی جنگ بندی کے بعد 18 مارچ کو غزہ میں اپنا فوجی حملہ دوبارہ شروع کیا، جو 7 اکتوبر 2023 کو فلسطینی عسکریت پسند گروپ کے حملے سے شروع ہوا تھا۔
حماس کے زیر انتظام غزہ میں وزارت صحت نے اتوار کو کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں اپنی مہم دوبارہ شروع کرنے کے بعد سے کم از کم 2,436 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جس سے جنگ میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 52,535 ہو گئی ہے۔