نئی دہلی ، 3 ستمبر (یواین آئی) وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو مشرقی لداخ میں تازہ واقعات کی اطلاع دینے کے ایک دن بعد فوج کے سربراہ جنرل مکند نرونے ااج خود فوجی تیاریون کاجائزہ لینے کےلئے دو دن کے دورے پر لداخ پہنچے مشرقی لداخ میں ایکچوؤل لائن آف کنٹرول پر چین کے ساتھ قریب چار مہینے سے جاری تعطل کے دوران پچھلے ہفتے ایک بار پھر تناؤ بڑھ گیا کیونکہ چین نے پیگونگ جھیل کے جنوبی کنارے کے نزدیک ایک بار پھر دونوں فریقوں کے اتفاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صورت حال کو بدلنے کی کوشش کی۔
ہندوستان فوج نے اس کوشش کو ناکام کردیا اور اس علاقے میں اپنا موقف مضبوط کرتے ہوئے استراتجک اہمیت کے اونچائی والے علاقوں پر ڈیرا ڈال لیا۔ اس کے بعد سے علاقے میں تناؤ بڑھ گیا ہے۔
فوج کے ذرائع کے مطابق فوج کے سربراہ آج صبح لداخ پہنچے جہاں وہ سینئر افسروں کے ساتھ فوج کے ذریعہ کی جارہی تیاریوں کا جائزہ لیں گے۔
جنرل نرونے نے ایک دن پہلے ہی ایک اعلی سطحی میٹنگ میں وزیر دفاع کو لداخ میں ایکچوؤل لائن آف کنٹرول پر تازہ حالات سے مطلع کرایا تھا۔انہوں نے حالات سے نمٹنے کےلئے فوج کی تیاریوں اور مستقبل کے منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا تھا۔
ہندوستان کا کہنا ہے کہ چینی فوجیوں نے منگل کو ایک بار پھر جارحانہ سرگرمیوں کو انجام دینے کی کوشش کی تھی۔ چین مسئلوں کے حل کےلئے کمانڈر سطح کے مذاکرات جاری رہنے کے باوجود اس طرح کی حرکتیں کر حالات کو بگاڑنا چاہتا ہے۔
اس دوران تناؤ کم کرنے اور حالات معمول پر لانے کےلئے دونوں اور فوجی افسروں کے درمیان دور کی بات چیت ہوچکی ہے لیکن اس کوئی پختہ نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے۔