برلن : جرمنی، فرانس اور اسپین نیا وجدید ترین یورپی لڑکا طیارہ تیار کرنے کے لیے اربوں یورو کے ایک مشترکہ منصوبے پر رضا مند ہو گئے ہیں۔ 2027ء میں اس جنگی طیارے کی آزمایشی پرواز شروع ہونے کا امکان ہے۔ کئی ہفتوں سے جاری مذاکرات کے بعد جرمنی، فرانس اور اسپین نے پیر کے روزمستقبل کی ضروریات کے حامل جنگی فضائی نظام ’’ایف سی اے ایس‘‘ پلیٹ فارم کے اگلے مرحلے کی تیاری کو آگے بڑھانے کا بھی عہد کیا۔ یہ یورپ کا سب سے بڑا دفاعی منصوبہ ہے۔
اس منصوبے میں اگلی جنریشن کے جنگی طیارے اور ڈرونوں کی تیاری اور مصنوعی ذہانت کی صلاحیتیوں سے آراستہ کمیونی کیشن نیٹ ورک جسے کومبیٹ کلاوڈ کا نام دیا گیا ہے، کی تیاری بھی شامل ہے۔ یہ تینوں ممالک اب تک حقوق دانش کے معاملے پر متفق نہیں ہوسکے تھے اورنیٹو کے ان اتحادیوں کے درمیان کام کے بوجھ کی تقسیم کے معاملے پر بھی اختلاف تھا۔
فرانسیسی وزیردفاع فلورنس پارلی نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ فرانس، جرمنی اور اسپین اکیسویں صدی میں اپنی اور یورپ کی خود مختاری کے لیے سب سے اہم ترین آلے میں سے ایک تیار کر رہے ہیں۔
ایف سی اے ایس پروجیکٹ یورپ کا سب سے بڑا دفاعی پروگرام ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ 2040ء تک نئے جنگی طیارے فرانس کے رافیل اور جرمنی واسپین کے یورو فائٹرز کی جگہ لے لیں گے۔