حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ جرمنی کی جانب سے حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا فیصلہ متوقع تھا اور اس سے پہلے بھی کچھ یورپی حکومتوں نے ایسا اقدام کیا ہے جبکہ کچھ دوسری حکومتیں بھی ایسے اعلان کرسکتی ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے پیر کے روز اپنی تقریر میں کہا کہ جرمنی نے یہ فیصلہ امریکا کے دباؤ میں کیا ہے اور اس کا مقصد پورے علاقے میں حزب اللہ کو نشانہ بنانا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جرمنی کا فیصلہ، دراصل خطے میں اسلامی مزاحمتی محاذ کے خلاف امریکا اور اسرائیل کی جنگ کا ایک حصہ اور خطے پر تسلط حاصل کرنے کی سازش ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ جرمنی نے حزب اللہ کے دہشت گرد تنظیم ہونے کا ایک بھی ثبوت پیش نہیں کیا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ ایک سیاسی کھیل ہے جس کا مقصد امریکا اور اسرائیل کو خوش کرنا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے جرمنی میں مقیم لبنانیوں کو مخاطب کر کے کہا کہ آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے،آپ پر عائد تمام الزامات بے بنیاد ہیں اور ان کا مقابلہ قانونی طریقوں سے کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے اسی طرح لبنانی حکومت سے تاکید کی کہ وہ جرمنی میں مقیم لبنانی شہریوں کی حمایت میں آگے آئے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے اس تنظیم کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے والے تمام ممالک اور تنظیموں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جرمنی کے اس فیصلے سے ہمارے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی اور ہم اس سازش کا مقابلہ کرتے رہیں گے۔