متھرا : اپنے بیانات کی وجہ سے اکثر تنازعہ میں رہنے والے مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے کہا ہے کہ ہندوستان میں رہنے والے مسلمان بابر کی اولاد نہیں ہیں۔
مسٹر سنگھ نے کل دیر شام صحافیوں سے کہا کہ ہندوستان میں رہنے والا مسلمان کسی غیر ملکی کا نہیں بلکہ رام کی اولاد ہے ۔انہوں نے دلیل دی ‘ہمارے آباء و اجداد ایک ہیں خواہ عبادت کا طریقہ مختلف ہو۔ اگر میں اسلام مذہب اختیارکرلوں تو کیا سو سال بعد میرے آباء و اجداد اور میرے بھائی کے آباو اجداد مختلف ہوں گے ۔ یہاں رہنے والے مسلمانوں کی پوزیشن بھی وہی ہے ۔ ”
انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ ہندو اور مسلمان دونوں مل کر رام مندر بنائیں۔ حیدرآباد سے ممبر پارلیمنٹ اسد الدین اویسی پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ کیا پاکستان میں رام مندر بنے گا۔ اویسی جیسے لوگ ملک کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ اویسی جیسے لوگوں کے دل میں جناح کا جن داخل ہوگیا ہے ۔ اس لئے وہ ملک کو توڑ نا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ عدالت کا احترام کرتے ہیں اوراس کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ایک مسلم تنظیم نے مندر بننے کا راستہ صاف کیا ہے ۔ انہوں نے سنی مسلمانوں سے بھی درخوات کی کہ وہ رام مندر کی تعمیر میں تعاو ن دیں۔
ہریانہ حکومت کے ذریعہ تمام اسکولوں میں گایتری منتر نافذ کئے جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ سناتن دھرم میں سائنس، علم اور منتر کا امتزاج ضروری ہے ۔ ہندوستان کی ثقافت کے بغیر تعلیم نامکمل ہے ابھی جو تعلیم دی جارہی ہے اس میں صرف پیکج کی بات ہوتی ہے ۔ تعلیم میں اگر تہذیب و ثقافت نہ ہو تو تعلیم بے کار ہے ۔