نئی دہلی: مقامی زیورات اور خوردہ فروشوں کی مضبوط مانگ کی وجہ سے قومی دارالحکومت کے بلین مارکیٹ میں جمعہ کو سونے کی قیمت 6,250 روپے کی چھلانگ لگا کر 96,450 روپے فی 10 گرام کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ آل انڈیا بلین ایسوسی ایشن نے یہ اطلاع دی۔
تجزیہ کاروں نے کہا کہ بین الاقوامی منڈیوں میں سونے کی قیمتیں اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں کیونکہ اس کی بڑھتی ہوئی مانگ کی وجہ سے امریکہ چین تجارتی کشیدگی کے درمیان ایک مضبوط محفوظ سرمایہ کاری کا آپشن ہے۔ اس سے گھریلو قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ بدھ کو 99.9 فیصد خالص سونے کی قیمت 90,200 روپے فی 10 گرام پر بند ہوئی۔
چار دن کی زبردست گراوٹ کے بعد، 99.5 فیصد خالص سونے کی قیمت میں 6,250 روپے کا اضافہ ہوا اور 96,000 روپے فی 10 گرام کی بلند ترین سطح کو بھی عبور کیا۔ کل یہ 89,750 روپے فی 10 گرام پر بند ہوا تھا۔
عالمی رجحانات کے مطابق چاندی کی قیمت بھی 2,300 روپے اضافے کے ساتھ 95,500 روپے فی کلو ہوگئی۔ گزشتہ کاروباری سیشن میں چاندی 93,200 روپے فی کلو پر بند ہوئی تھی۔ مہاویر جینتی کے موقع پر جمعرات کو بلین مارکیٹ بند رہی۔
بین الاقوامی منڈیوں میں سپاٹ گولڈ کی قیمت 3,237.39 ڈالر فی اونس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ بعد میں یہ 3,222.04 ڈالر فی اونس پر آ گیا۔ اس کے علاوہ ایشیائی مارکیٹ میں کامیکس گولڈ فیوچر 3,249.16 ڈالر فی اونس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ کائنات چین والا، اسسٹنٹ نائب صدر (کموڈٹی ریسرچ)، کوٹک سیکیورٹیز نے کہا کہ کامیکس سونے کی قیمتیں ریکارڈ بلندی پر پہنچ گئیں۔ اس کی وجہ سونے کی بڑھتی ہوئی مانگ ہے، جسے امریکہ اور چین کے بڑھتے ہوئے تجارتی تناؤ کے درمیان ایک محفوظ سرمایہ کاری کا آپشن سمجھا جاتا ہے۔
اس سے قبل، قیمتیں 2 اپریل کو 3,200 ڈالر فی اونس سے تجاوز کر گئی تھیں، لیکن بعد میں منافع بکنگ کی وجہ سے نیچے آ گئیں۔ جمعرات کو، ٹرمپ انتظامیہ نے چینی اشیاء پر 145 فیصد تک کے ٹیکس عائد کیے، جس سے چین نے جوابی کارروائی کرتے ہوے 125 فیصد تک ٹیکس عائد کیے تھے۔
چین والا نے کہا کہ ٹیرف وار پر بڑھتے ہوئے خدشات اور عالمی اقتصادی سست روی کے خدشات کی وجہ سے امریکی ڈالر انڈیکس 100 کے نشان سے نیچے آ گیا۔ اس سے بلین کی قیمتوں کو مزید سہارا ملا۔
انویسٹمنٹ بینکنگ فرم یو بی ایس کے مطابق، مالیاتی منڈیوں میں جاری خدشات، جیسے تجارتی اور اقتصادی غیر یقینی صورتحال، افراط زر کے خدشات، کساد بازاری کے خطرات اور جغرافیائی سیاسی تناؤ سے سونے کی کشش میں اضافہ جاری رکھنے کا امکان ہے۔