نئی دہلی :۔ بین الاقوامی گولڈ مارکیٹ میں سونا گزشتہ دو ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ گزشتہ کاروباری سیشن میں بین الاقوامی مارکیٹ میں اسپاٹ گولڈ کی قیمت 0.40 فیصد کمی کے ساتھ 1,935.09 ڈالر فی اونس پر آ گئی۔ 17 مارچ کے بعد پہلی بار سونا اس سطح تک نیچے آیا ہے۔ اسی طرح یو ایس گولڈ فیوچرز میں بھی سونے کی قیمتوں میں 1.10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے جس کی وجہ سے گولڈ فیوچر 1,947.10 ڈالر فی اونس کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔
گولڈ مارکیٹ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی فیڈرل ریزرو کی مانیٹری پالیسی کے اعلان کے بعد سے بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں مسلسل ملا جلا رجحان ہے۔ شرح سود میں اضافہ نہ ہونے سے ڈالر انڈیکس مضبوط ہوا ہے۔ اس وقت ڈالر انڈیکس 103 کی سطح کے قریب پہنچ گیا ہے جس کے باعث سونے کی خریداری مہنگی ہو گئی ہے۔
اس سے بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی مانگ بری طرح متاثر ہوئی ہے جس کا نتیجہ اس کی گرتی ہوئی قیمت کی صورت میں واضح طور پر نظر آرہا ہے۔کموڈٹی مارکیٹ کے ماہر میانک موہن کے مطابق امریکی معیشت میں اب بھی کساد بازاری کا امکان ہے۔ ایسے میں اگر امریکہ کساد بازاری کی لپیٹ میں آجاتا ہے تو اس بحران پر قابو پانے کے لیے امریکی فیڈرل ریزرو اپنا موقف نرم کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔ اس کا اثر بین الاقوامی گولڈ مارکیٹ میں سونے کی قیمت پر بھی پڑے گا۔ اس وقت مارکیٹ کی طلب اور رسد کو دیکھتے ہوئے اندازہ لگایا گیا ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت کو 1,948 ڈالر سے لے کر 1,960 ڈالر فی اونس کی حد میں سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
Okay, so paper gold, such as exchange-traded funds (ETFs) that track the price of gold, can suppress the price of physical gold. Some argue that the large amount of paper gold traded on exchanges can create artificial supply, which can drive down prices for physical gold… pic.twitter.com/KSh4X4Onuw
— Buy-Bullion (@KaneWhi71523498) June 16, 2023