دیوالی، چھٹھ اور دیگر تہواروں کے موقع پر شہروں سے گھر آنے جانے والے مسافروں کی سہولت اور بھیڑ کی دھکا مکی سے نپٹنے کے لیے ریلوے نے تیاری شروع کر دی ہے۔ اس کے تحت زیادہ دباؤ والی روٹ پر چلنے والی 370 ٹرینوں میں نئے ڈبے لگائے جا رہے ہیں۔ نومبر تک ایک ہزار کوچز لگانے کا کام پورا ہو جائے گا۔ اس میں ایک لاکھ سے زیادہ مسافر روزانہ سفر کر سکتے ہیں۔
تیار ہو رہے ڈبوں کو ملک کے الگ الگ حصوں میں چلنے والی 370 ٹرینوں میں لگایا جائے گا۔ ریلوے کی تیاری اگلے دو سال میں 10 ہزار نئے نن اے سی کوچ ملک بھر کی مختلف روٹ پر چلنے والی ٹرینوں میں لگانے کی ہے۔ اس سے تقریباً 8 لاکھ ریل مسافر روزانہ سفر کر سکیں گے۔
ریلوے کے ذریعہ گزشتہ تین مہینہ میں مختلف ٹرینوں میں جنرل زمرے (جی ایس) کے تقریباً 600 نے اضافی کوچ جوڑے گئے ہیں۔ یہ سبھی کوچ ریگولر ٹرینوں میں جوڑے گئے ہیں۔ نومبر مہینہ میں جی ایس زمرے کے ایک ہزار سے زیادہ کوچ تقریباً 650 ریگولر ٹرینوں میں جوڑے جائیں گے۔
ریلوے بورڈ کے ایگزیکٹیو ڈائرکٹر (انفارمیشن اینڈ پبلسٹی) دلیپ کمار نے بتایا کہ جنرل زمرے کے مسافر ریلوے کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ اس زمرے کے مسافروں کو زیادہ سے زیادہ سہولت مہیا کرانے کی سمت میں ریلوے مختلف امور پر کام کر رہا ہے۔ اس کے تحت جولائی سے اکتوبر کے 3 ماہ کے دوران جی ایس زمرے کے کُل 583 نئے کوچوں کی تعمیرکی جائے۔ اس کے علاوہ نو تعمیر شدہ کوچوں کو 229 ریگولر ٹرینوں میں جوڑا گیا ہے۔ اس سے روزانہ ہزاروں اضافی مسافروں کو سہولت مل رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس نومبر مہینہ تک جی ایس زمرے کے کُل ایک ہزار سے زیادہ نئے کوچ تیار ہوکر ریلوے کے بیڑے میں جڑ جائیں گے۔ انہیں 647 ریگولر ٹرینوں میں جوڑا جائے گا۔ ان ڈبوں کے شامل ہونے سے روزانہ قریب ایک لاکھ اضافی مسافر ریل سفر کا فائدہ اٹھا پائیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ تہواری موسم میں ابھی کچھ دن پہلے ہی الگ الگ شہروں سے گھر لوٹنے والے لوگوں کی تعداد بڑھ جانے کی وجہ سے ریل مسافروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ریلوے کی طرف سے مسافروں کو ان کے منزل مقصود تک پہنچانے کے لیے بڑے پیمانے پر انتظام کرنے کے باوجود بہار اور اتر پردیش جانے والی ٹرینوں کے جنرل درجے کے کوچ کم پڑ رہے تھے۔