امریکی ٹیک کمپنی گوگل نے اپنے سرچ انجن کے ذریعے دکھائے جانے والے مواد کے لیے آن لائن انسائیکلوپیڈیا ’وکی پیڈیا‘ کو ادائیگی کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے جو کہ اس کے یورپ میں نیوز آؤٹ لیٹس کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کی عکاسی کرتی ہے۔
ڈان اخبار میں شائع خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق وکی پیڈیا کے نگران چیریٹی ادارے ’وکی میڈیا فاؤنڈیشن‘ نے کہا کہ گوگل اس کے تجارتی منصوبے وکیمیڈیا انٹرپرائز کے لیے ادائیگی کرنے والا پہلا صارف ہے جو کہ گزشتہ سال متعارف کرایا گیا تھا۔
غیر منافع بخش اداراہ ’انٹرنیٹ آرکائیو‘ ایک ویب سائٹ چلاتا ہے جسے ’وے بیک مشین‘ کہتے ہیں جو ویب سائٹس کے سنیپ شاٹس کو محفوظ کرتی ہے اور وکی پیڈیا کے لنکس کو ٹھیک کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے، اس کی کمرشل سروسز اب مفت فراہم کی جائیں گی۔
وکی میڈیا کے لین بیکر نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم دیرینہ شراکت داروں کے طور پر ان دونوں کے ساتھ کام کرنے پر بہت خوش ہیں‘۔
وکی پیڈیا دنیا کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی ویب سائٹس میں سے ایک ہے، یہ 2001 سے ایک اوپن آن لائن انسائیکلوپیڈیا کے طور پر کام کرنے والی ویب سائٹ ہے، جسے رضاکار اپڈیٹ کرتے ہیں اور اس کی سروسز جاری رکھنے کے لیے عطیات پر انحصار کیا جاتا ہے۔
فاؤنڈیشن نے یقین دہانی کروائی ہے کہ نئے کاروباری معاہدے کے سبب عام انٹرنیٹ صارفین کے لیے مفت رسائی کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
گوگل اپنے ’نالج پینل‘ کے لیے وکی پیڈیا کا مواد استعمال کرتا ہے، یہ اہم تلاش کے نتائج کے ساتھ ایک سائڈبار ہوتی ہے، اس میں معلومات کا ماخذ ہمیشہ نہیں دکھایا جاتا جس نے وکی میڈیا کی جانب سے شکایات کو جنم دیا تھا۔
خیال رہے کہ گوگل اس سے قبل وکی پیڈیا کو عطیات اور گرانٹس کے ذریعے رقم دے چکا ہے۔
گوگل سے تعلق رکھنے والے ٹِم پالمر نے کہا کہ ’ہم نے طویل عرصے سے وکی میڈیا فاؤنڈیشن کو ہر جگہ لوگوں کے لیے علم اور معلومات تک رسائی کو بڑھانے کے اپنے مشترکہ اہداف کے لیے تعاون کیا ہے‘۔