گوگل نے اسمارٹ فون مارکیٹ کو ہلانے کے لیے اپنا موبائل فون متعارف کرانے کی منصوبہ بندی شروع کردی ہے اور اس اقدام کا مقصد موبائل سافٹ ویئر پر اپنی گرفت مضبوط کرنا اور آئی فون سے براہ راست مسابقت کو یقینی بنانا ہے۔
گوگل کی جانب سے اب تک دیگر کمپنیوں سے اشتراک کرکے نیکسز کے نام سے اسمارٹ فونز متعارف کرائے گئے مگر اب پہلی بار وہ خود یہ ڈیوائس پیش کرنے کا سوچ رہا ہے۔
گوگل کا ایندرائیڈ آپریٹنگ سسٹم اس وقت دنیا کے ہر 5 میں سے 4 اسمارٹ فونز میں چل رہا ہے اور سام سنگ، ایل جی، ہیواوے اور ایچ ٹی سی سے لے کر متعدد کمپنیاں اسے استعمال کررہی ہیں۔
مگر گوگل اب رواں سال کے اختتام تک اپنا اسمارٹ فون متعارف کرانے کا سوچ رہا ہے تاکہ وہ ڈیوائس کے ڈیزائن مینوفیکچرنگ اور سافٹ ویئر پر زیادہ سے زیادہ کنٹرول حاصل کرسکے۔
اس وقت اسمارٹ فون کی مارکیٹ میں آئی فون کو سب سے بہترین مانا جاتا ہے جس کی وجہ دیگر کمپنیوں کا اینڈرائیڈ فونز کو اَپ ڈیٹ نہ کرنا ہے یا وہ کئی ماہ تک ڈیوائسز کو اَپ ڈیٹ نہیں کرتیں۔
مگر اپنے فون کے ذریعے گوگل کو سافٹ ویئر پر زیادہ کنٹرول حاصل ہوگا اور وہ اپنی سروسز جیسے گوگل سرچ انجن اور گوگل پلے اسٹور کو زیادہ بہتر طریقے سے استعمال کرسکے گا۔
گوگل کو اس وقت انٹرنیٹ سافٹ ویئرز کے حوالے سے جانا جاتا ہے مگر وہ حالیہ برسوں میں اپنے ٹیبلٹ کمپیوٹرز، لیپ ٹاپس اور دیگر ڈیوائسز کے ذریعے ہارڈویئر کے شعبے میں بھی قدم رکھ چکا ہے۔
گوگل کے چیف ایگزیکٹو سندر پچائی نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ گوگل اسمارٹ فونز میں مزید سرمایہ کاری کررہا ہے ۔
اب یہ فون کیسا اور فیچرز کیا ہوں گے یہ تو آئندہ چند روز یا ہفتوں میں ہی معلوم ہوسکے گا۔