نئی دہلی، ؛ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بتایا ہے کہ تیسری لہر کی ممکنہ تیاریوں کے پیش نظر دہلی میں تین جگہوں پر دو-دو ہزار سلنڈروں کے ڈپو بنائے جارہے ہیں۔
مسٹر کیجریوال نے چین سے درآمد شدہ سلنڈروں کا معائنہ کرنے کے لئے آج مایاپوری آکسیجن سلنڈر ڈپو کا دورہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ تیسری لہر کی ممکنہ تیاریوں کے پیش نظر دہلی میں تین جگہوں پر دو-دو ہزار سلنڈروں کے ڈپو بنائے جارہے ہیں۔ اگر معاملات میں اضافہ ہوتا ہے تو ہم آکسیجن بستر تین ہزار تیار کرسکیں گے۔ یہ چھ ہزار آکسیجن سلنڈر چین سے درآمد کیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دارالحکومت میں بلیک فنگس کی دوائیوں کی بھی زبردست کمی ہے۔ ہمیں اس کی پیداوار میں بھی اضافہ کرنا ہے۔ دہلی کو روزانہ دو ہزار انجیکشن کی ضرورت ہے ، لیکن دوائیں نہیں مل رہی ہیں۔
وزیر اعلی نے بتایا کہ دہلی میں کورونا کے معاملے اب کافی کم ہو رہے ہیں۔ یہ ملک کے لئے دوسری لہر ہے ، لیکن دہلی والوں کے لئے یہ چوتھی لہر ہے۔ اس بار اپریل کے آخری ہفتے میں کیسوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد تقریبا 28 ہزار تھی ، جو اب کم ہو کر 1500 کے قریب ہوگئی ہے۔
دہلی میں انفیکشن کی شرح بھی اپریل کے آخری ہفتے میں 36 فیصد تک پہنچ گئی ، جو اب کم ہوکر ڈھائی فیصد ہوگئی ہے۔ لیکن دہلی حکومت کی کوششوں میں کسی طرح سے کمی نہیں آئی ہے۔ دہلی حکومت نے ممکنہ اگلی لہر کی تیاری پہلے ہی شروع کردی ہے ، جسے تیسری لہر کہا جارہا ہے۔