کولمبو:اقوام متحدہ نے سری لنکا میں خانہ جنگی کے بعد سبھی فریقوں کے درمیان تال میل قائم کرنے میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آج کہا کہ سری لنکا کی حکومت کو خانہ جنگی کے بعد کے ایشوز کو حال کرنے کیلئے اقدامات کرنے چاہئے ۔
2015میں صدر میتری پالا سری سینا کی حکومت نے سری لنکا میں 26برسوں تک چلنے والی خانہ جنگی کے آخری مرحلہ میں مبینہ جنگی جرائم کی جانچ کیلئے اقوام متحدہ کے ساتھ رضامندی کاا ظہار کیا تھا۔
اقوام متحدہ کے مطابق سرکاری فوج اور علیحدگی پسند تنظیم لبریشن ٹائیگرز آف تمل ایلم کے درمیان خانہ جنگی میں دونوں فریق جنگی جرائم کے ذمہ دار ہیں۔
سرکار مبینہ جنگی جرائم کی تفتیش کیلئے ایک خصوصی عدالت کی تشکیل پر رضامند ہوئی تھی۔
ماہرین کے مطابق سرکار کی جانب سے جنگی جرائم کی تفتیش میں تاخیر کے علاوہ جنگ سے متاثرین کی باز آباد کاری پروگرام و دیگر منصوبوں کو نافذ کرنے میں تاخیر کی اہم وجہ سری لنکا میں اکثریتی سنہلی بودھوں کی ناراضگی کو مانا جارہاہے ۔سرکار کو اس فرقہ کے درمیان اپنی مقبولیت کھونے کا خوف ہے ۔