نئی دہلی۔ ملک میں پچھلے تین ہفتے میں کورونا وائرس انفیکشن کے نئے معاملوں اور اس سے ہونے والی اموات میں کمی آئی ہے۔ زیادہ تر ریاستوں میں انفیکشن کا پھیلاو رکا ہے لیکن نیتی آیوگ کے رکن وی کے پال نے سردی کے موسم میں انفیکشن کی دوسری لہر کے اندیشہ سے انکار نہیں کیا ہے۔
حالانکہ، ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر حفاظت اور بچاو کے رہنما خطوط پر عمل کیا گیا تو فروری 2021 تک ملک میں کورونا وائرس انفیکشن قابو میں ہو سکتا ہے۔
پال ملک میں وبا سے نمٹنے کی کوششوں میں تال میل کے لئے تشکیل شدہ ماہرین کے پینل کے سربراہ بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار کووڈ- 19 کا ٹیکہ آ جائے اس کے بعد اسے شہریوں کو دستیاب کرانے کے لئے کافی وسائل ہیں۔
مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے اتوار کو پہلی بار اعتراف کیا تھا کہ ہندستان میں کووڈ-19 کمیونٹی کی سطح پر پھیل رہا ہے۔ حالانکہ، انہوں نے کہا کہ یہ صرف کچھ ریاستوں اور اضلاع تک ہی محدود ہے۔
پال نے کہا ‘ ہندستان میں کورونا وائرس انفیکشن کے نئے معاملوں اور اس سے ہونے والی اموات میں پچھلے تین ہفتے میں کمی آئی ہے اور زیادہ تر ریاستوں میں انفیکشن کا پھیلاو تھما ہے’۔ انہوں نے کہا کہ ‘ حالانکہ پانچ ریاستیں ( کیرالہ، کرناٹک، راجستھان، چھتیس گڑھ اور مغربی بنگال) اور تین سے چار مرکز کے زیر انتظام ایسے خطے ہیں جہاں اب بھی انفیکشن کے معاملے بڑھ رہے ہیں’۔
ان کے مطابق، ہندستان اب کہیں بہتر حالت میں ہے لیکن ابھی طویل راستہ طئے کرنا ہے کیونکہ 90 فیصد لوگ اب بھی کورونا وائرس سے آسانی سے متاثر ہو سکتے ہیں۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا سردی کے موسم میں انفیکشن کی دوسری لہر آ سکتی ہے، پال نے کہا کہ سردی کی شروعات ہوتے ہی یوروپ کے ملکوں میں انفیکشن کے معاملے بڑھتے دکھائی دے رہے ہیں۔