نئی دہلی،30جولائی(یواین آئی)وزیر قانون روی شنکر پرساد نے آج راجیہ سبھا میں کہا کہ مسلمانوں میں رائج تین طلاق(طلاق بدعت)غلط رسم کو ممنوع قرار دینے سے متعلق مسلم خواتین (شادی کے حق کے تحفظ)بل 2019 صنفی مساوات،انصاف اور وقار کےلئے ہے اور اس سے طویل عرصے سے چلی آرہی اس غلط رسم کا خاتمہ ہوجائےگا۔
مسٹر پرساد نے ایوان میں یہ بل بحث کےلئے پیش کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ بل میں کانگریس اور دیگر سیاسی پارٹیوں کے اعتراضات کو حل کردیا گیا ہے۔اس قانون کے تحت درج ہونے والے معاملے میں ضمانت ہوسکے گی اور متعلقہ صرف متاثرہ یا اس کے خونی رشتے دار ہی درج کراسکیں گے۔اس کے علاوہ عدالتوں میں دونوں فریقوں کے درمیان معاہدہ بھی ہوسکےگا۔لوک سبھا اس بل کو پہلے پاس کرچکی ہے۔یہ بل مسلم خواتین (شادی کے حق کے تحفظ)دوئم آرڈنینس 2010 کی جگہ پر لایاگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اس قانون کو سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق بنا رہی ہے۔عدالت نے سال 2013 میں سائرہ بانومعاملے میں ایک ساتھ تین طلاق کہہ کر شادی ختم کرنے کو غیر اسلامی اور غیر قانوننی قرار دیا تھا اور حکومت کو اس سلسلے میں قانون بنانے کےلئے کہا تھا۔