حکومت آپریشن سندور پر پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس نہیں بلائے گی، مانسون اجلاس میں بحث ہو سکتی ہے
یہ کانگریس کی قیادت والی اپوزیشن کی طرف سے آپریشن سندوراور چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان کے حالیہ بیان پر بحث کے لیے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا مطالبہ کرنے کے بعد سامنے آیا ہے، جنہوں نے حال ہی میں آپریشن سندھور کے دوران طیارہ مار گرائے جانے پر تبصرہ کیا تھا، لیکن تفصیلات نہیں بتائیں۔
آپریشن سندورپر بحث کے لیے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کے اپوزیشن کے بڑھتے ہوئے مطالبے کے درمیان، ذرائع نے منگل کو کہا کہ حکومت اس پر غور نہیں کر رہی ہے۔ باقاعدہ مانسون سیشن جولائی میں پہلے ہی طے شدہ ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ جائز نہیں کیونکہ پارلیمنٹ کا اگلا اجلاس قریب ہے۔ یہ کانگریس کی قیادت والی اپوزیشن کی طرف سے آپریشن سندھور اور چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان کے حالیہ بیان پر بحث کے لیے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا مطالبہ کرنے کے بعد سامنے آیا ہے، جنہوں نے حال ہی میں آپریشن سندھور کے دوران طیارہ مار گرائے جانے پر تبصرہ کیا تھا، لیکن تفصیلات نہیں بتائیں۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں آپریشن سندھور پر بحث کرنے پر غور کیا جا سکتا ہے جہاں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ مانسون سیشن میں بیان دینے کا امکان ہے۔ انہوں نے ان باتوں کو بھی مسترد کر دیا کہ 25-26 جون کو ایمرجنسی کی 50 ویں سالگرہ کی یاد میں ایک خصوصی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ ذرائع نے کہا، ’’ایمرجنسی کی 50 ویں برسی کی یاد میں خصوصی اجلاس منعقد کرنے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے – یہ کچھ لیڈروں کی محض تخیل ہے‘‘۔
آپریشن سندورکے دوران مرکز کی ابتدائی حمایت کے بعد راہول گاندھی سمیت کئی کانگریسی لیڈروں نے حکومت پر حملے تیز کردیئے ہیں۔ راہول نے پوچھا کہ 7 اور 10 مئی کے درمیان پاکستان کے ساتھ چار روزہ فوجی تصادم میں ہندوستان نے کتنے طیارے کھوئے ہیں۔
حکومت نے پاکستان اور دہشت گردی کے لئے اس کی حمایت اور دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کے موقف کو اجاگر کرنے کے لئے سات آل پارٹیز وفود کو دنیا کے مختلف حصوں میں بھیجا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ہندوستان واپس آنے کے بعد تمام وفود کے ارکان سے ملاقات کریں گے۔ یہ میٹنگ 9 یا 10 جون کے آس پاس قومی دارالحکومت میں ہونے کی امید ہے۔