’اننت ناگ‘ رواں پارلیمانی انتخابات میں ملک کا واحد ایسا حلقہ ہے جس میں تین مرحلوں میں ووٹ ڈالے گئے۔ الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ جنوبی کشمیر کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے لیا تھا۔
سری نگر: جنوبی کشمیر کے حساس ترین پلوامہ اور شوپیاں اضلاع میں پیر کے روز اننت ناگ پارلیمانی نشست کے لئے تیسرے مرحلے کی پولنگ کے دوران متعدد پولنگ مراکز پر گرینیڈ حملوں اور پتھراؤ کے واقعات پیش آئے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق مشتبہ ملی ٹنٹوں نے ضلع پلوامہ کے رہمو اور چھتہ پورہ میں قائم پولنگ مراکز کو نشانہ بناکر گرینیڈ پھینکے تاہم ان میں کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
دریں اثنا پلوامہ اور شوپیاں میں پولنگ کے دوران کئی ایک مقامات پر احتجاجیوں نے پولنگ اسٹیشنوں پر پتھراؤکیا۔ چند ایک مقامات پر احتجاجی اور سیکورٹی فورسز ایک دوسرے سے متصادم ہوئے۔ جھڑپوں میں کئی افراد بشمول سیکورٹی فورسز اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق پلوامہ کے نیوہ میں احتجاجیوں نے نیشنل کانفرنس لیڈر ڈاکٹر بشیر احمد ویری کی گاڑی پر پتھراؤکیا جس کے نتیجے میں ایک سی آر پی ایف اہلکار زخمی جبکہ گاڑی کو جزوی نقصان پہنچا۔
قابل ذکر ہے کہ ‘اننت ناگ’ رواں پارلیمانی انتخابات میں ملک کا واحد ایسا حلقہ ہے جس میں تین مرحلوں میں ووٹ ڈالے گئے۔ الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ جنوبی کشمیر کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے لیا تھا۔ پلوامہ اور شوپیاں اضلاع سے قبل 23 اپریل کو ضلع اننت ناگ اور 29 اپریل کو ضلع کولگام میں ووٹ ڈالے گئے تھے۔
ملک کے دوسرے حصوں کے برخلاف جنوبی کشمیر کے چاروں اضلاع میں پولنگ کا عمل صبح سات بجے شروع ہوکر سہ پہر چار بجے تک جاری رہا۔ الیکشن کمیشن نے اننت ناگ پارلیمانی نشست کے لئے پولنگ کے اوقات میں دو گھنٹوں کی تخفیف کی تھی۔