بارہ بنکی: شمالی ریاست اتر پردیش کے فتح پور تھانہ علاقہ میں ایک چونکا دینے والی خبر سامنے آئی ہے۔ یہاں ایک دولہا شادی کے دوسرے ہی دن انتقال کر گیا۔ نوجوان کی لاش گاؤں کے باہر سے ملی۔ اس واقعے کے بعد نوبیاہتا دلہن صدمے میں ہے۔
لوگ سمجھ نہیں پا رہے ہیں کہ انکت نامی نوجوان کی موت کن حالات میں ہوئی اور آیا کہ انکت نے خودکشی سے اپنی زندگی کا اختتام کیا ہے۔ فی الحال پولیس نے لاش کا پوسٹ مارٹم کروا لیا ہے۔
بنجاریا گاؤں کے رہنے والے 22 سالہ انکت کی شادی رام نگر کے حسن پور گاؤں کی سودھا سے ہوئی تھی۔ انکت 30 اپریل کو شادی کی بارات کے ساتھ حسن پور پہنچا۔ یکم مئی کو اس نے دلہن کو الوداع کرواکر اسے اپنے گھر لے آیا۔ انکت شام 6 بجے اچانک لاپتہ ہو گئے۔ گھر والوں نے رات بھر اس کی تلاش کی لیکن اس کا کوئی سراغ نہ مل سکا۔
وہ جمعہ کی صبح گاؤں کے باہر پایا گیا۔ لاش دیکھ کر گاؤں میں کہرام مچ گیا۔ گاؤں والوں کا ایک ہجوم جمع ہو گیا۔ اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔
انکت کے چچا رام ولاس نے بتایا کہ یکم مئی کو ہم دلہن کو الوداع کرکے گھر لے آئے تھے۔ انکت شام 6 بجے تک گھر پر تھا اور پھر وہ کہیں چلا گیا۔ ہم نے سوچا کہ شاید وہ کھیت میں سویا ہوگا لیکن جب رات دیر گئے تک گھر نہ لوٹا تو ہم نے اس کی تلاش شروع کردی۔
جب دلہن سودھا کو انکت کی موت کی خبر ملی تو وہ اس پر گویا قیامت ٹوٹ پڑی۔ فتح پور انسپکٹر انچارج دھیریندر سنگھ نے بتایا کہ جس طرح سے انکت کی لاش لٹکی ہوئی تھی، اس سے لگ رہا ہے کہ یہ خودکشی کا واقعہ ہے تاہم ابھی حتمی طور کچھ نہیں کہا جاسکتا ۔ انکے مطابق پولیس اس کیس کی چھان بین کرہی ہے۔ لاش کو ابتدائی تحقیقات کے بعد آخری رسومات کیلئے ورثاء کے حوالے کیا گیا ہے۔
نوٹ:
خودکشی کوئی حل نہیں ہے: اگر آپ خودکشی کے خیالات رکھتے ہیں یا آپ کسی دوست کے بارے میں پریشان ہیں یا آپ کو جذباتی سہارے کی ضرورت ہے، تو کوئی ہے جو آپ کی بات سننے کے لیے ہمیشہ موجود ہے۔ سنیہا فاؤنڈیشن – 04424640050 (24×7) دستیاب ہے یا iCall، ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز ہیلپ لائن – 9152987821 پر کال کریں (پیر سے ہفتہ صبح 8 بجے سے رات 10 بجے تک دستیاب)۔