محمد حفیظ کے بارے میں صرف ایک ہفتے پہلے تک کون یہ کہہ سکتا تھا کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم سے باہر ہونے کے بعد سلیکٹرز کو ان کی اس انداز سے یاد آئے گی کہ وہ 17 رکنی ٹیم کا اعلان کرنے کے بعد بھی انھیں دبئی کی فلائٹ پر سوار کرانے کی ٹھان لیں گے۔
کچھ نے اس فیصلے کو سلیکٹرز کا ’یو ٹرن‘ کہا اور کسی نے اسے محمد حفیظ کی ٹیم کے لیے افادیت کی نظر سے دیکھا لیکن جو بھی ہوا محمد حفیظ کو بین الاقوامی کریئر دوبارہ شروع کرنے کا ایک اور موقع مل گیا ہے۔
محمد حفیظ کے بارے میں چیف سلیکٹر اور کوچ کے بیانات میڈیا کی حد تک ایک جیسے ہیں کہ ان کا کریئر ختم نہیں ہوا اور کسی بھی کرکٹر پر دروازے بند نہیں کیے گئے ہیں۔
محمد حفیظ کو آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے ٹیم میں شامل کرنے سے صرف دو روز پہلے دبئی میں چیف سلیکٹر انضمام الحق سے جب میں نے پوچھا کہ کیا محمد حفیظ کا کریئر ختم ہو گیا ہے تو انھوں نے اس کا جواب نفی میں دیا تھا۔
’ہم نے ورلڈ کپ کو ذہن میں رکھ کر 20 کھلاڑیوں کا جو پول تشکیل دیا ہے اس میں محمد حفیظ بھی شامل ہیں۔ بحیثیت چیف سلیکٹر میں کسی بھی کرکٹر کو یہ نہیں کہہ سکتا ہوں کہ تمہارا کریئر ختم ہو گیا ہے۔ یہ فیصلہ خود کرکٹر کو کرنا ہے۔ محمد حفیظ سینئیر کرکٹر ہیں انھیں خود پتہ ہے کہ انھیں کس وقت جانا ہے لیکن ہم اب بھی سلیکشن کے لیے ان کے نام پر غور کرتے ہیں اور ہمیں جب بھی ضرورت پڑے گی انھیں موقع دیں گے۔‘