کوروناوائرس عالمی وبا سے پوری دیا میں تباہی مچی ہوئی ہے۔ اس سے پوری دنیا پریشان ہے جس سے بچنے کیئے تمام طرح سے احتیاط بھی برتی جارہی ہے۔
جبکہ کوروناوائرس کی وجہ سے حج کا سفر (Haj Yatra 2020) کے رد ہونے کے آثار ہیں۔ آپ کو بتادیں کہ ہر سال سفر حج پر دنیا بھار سے تقریبا 2 ملین مسلمان سعودی عرب پہنچتے ہیں۔ اس سفر پر بہار سے بھی کافی لوگ جاتے ہیں لیکن فی الحال کوئی ہلچل نہیں نظر آرہی ہے۔
ستا رہا ہے یہ ڈر۔۔۔
ایسے میں اگر سعودی عرب میں ایک ساتھ 2 ملین لوگ جمع ہوتے ہیں تو وہاں کوروناوائرس پھیلنے کا زیادہ خطرہ ہے پاکستان کے انگریزی اخبار ڈان نے اس طرح کی خبر شائع کی ہے۔
وزیر حج محمد بینٹین نے الاخباریہ ٹیلی ویزن چینل کو اس بارے میں تفصٰلی جانکاری دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب حکومت وبا کو دھیان میں رکھتے ہوئے سفر حج کو لیکر فی الحال کچھ فیصلہ نہیں لے پائی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عرب ریاست کے لوگوں کے ساتھ۔ساتھ دوسرے ممالک سے آنے والے لوگوں کی صحت کو لیکر بھی پوری طرح سے فکرمند ہیں۔ وہ نہیں چاہتے کہ یہاں پہنچنے کے بعد کوئی بیمار ہو۔
15جون کو سعودی حکومت لے گی فیصلہ
بتادیں کہ سعودی عرب اس سال سفر حج ہوگا یا نہیں اس پر 15 جون کو سعودی حکومت فیصلہ لینے والی ہے۔ اگر حج ہوگا تو کتنے لوگوں کو مکہ۔مدینہ کی اجازت ہوگی یہ بھی فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔
ہوسکتا ہے کہ کوروناوائرس کے مد نظر اس مرتبہ سعودی حکومت صرف مقامہ لوگوں کو حج کو ہی حج کی اجازت دے۔ اس کے علاوہ دنیا کےکچھ اہم لوگوں کو بھی مبارک سفر حج کی اجازت مل سکتی ہے۔