فلسطین کی تحریک مزاحمت حماس نے بدھ کو علی الصبح غاصب صیہونی حکومت کےساتھ فائر بندی کا سمجھوتہ طے پانے کی خبر دی ہے اور کہا ہے کہ اس سمجھوتے پر عمل درآمد شروع ہوتے ہی جنگ کا سلسلہ بند اور غاصب صیہونی حکومت کے حملے بند ہوجانا چاہیئیں۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے بدھ کو علی الصبح اور طوفان الاقصی شروع ہونے کے سینتالیسویں دن غاصب صیہونی حکومت کےساتھ فائر بندی کا سمجھوتہ طے پانے کی خبر دی ہے اور کہا ہے کہ اس سمجھوتے پر عمل درآمد شروع ہوتے ہی جنگ کا سلسلہ بند اور غاصب صیہونی حکومت کے حملے بند ہوجائیں گے۔ تحریک حماس نے اعلان کیا کہ انسانی بنیادوں پر چار روزہ جنگ بندی کا سمجھوتہ طے ہوگیا ہے جس کی بنیاد پر ایندھن اور انسان دوستانہ امداد کے حامل سیکڑوں کی تعداد میں ٹرک غزہ کے مختلف علاقوں میں داخل ہوں گے اور اس سمجھوتے کے تحت عورتوں اور بچوں پر مشتمل پچاس صیہونیوں کو رہا کیا جائے گا اور جواب میں غاصب صیہونی حکومت بھی ڈیڑھ سو فلسطینی عورتوں اور بچوں کو آزاد کرے گی۔
اسی طرح صیہونی جنگی طیاروں کی چار روز تک بمباری بند رہے گی اور کسی بھی قسم کی جارحیت جاری نہیں رہے گی اور فلسطینیوں کی آمد و رفت اور نقل و حرکت کی ضمانت رہے گی۔ تحریک حماس نے تاکید کی کہ اس جنگ بندی کے باوجود ہم نے کہا ہے کہ ہمارے مجاہدین کے ہتھیار مکمل آمادہ ہیں اور عزالدین قسام بریگیڈ کے نوجوان فلسطینی قوم اور فلسطینی مجاہدین کے دفاع کےلئے جارح صیہونیوں کی تاک میں بیٹھے ہوئے ہیں۔