غزہ ، 8 جون (ژنہوا) غزہ کی حکمراں اسلام پسند تنظیم حماس نے جمعرات کو ہونے والے یروشلم فلیگ مارچ کے تعلق سے اسرائیل کو فلسطینی علاقوں میں کشیدگی کو پھر سے نہ بڑھا نے کے لئے متنبہ کیا ہے حالانکہ اس مارچ کو حفاظتی وجوہات کی بناء پر منسوخ کیا جاچکا ہے۔
غزہ میں حماس کے سینئر رہنما خلیل الحیانے پیر کو صحافیوں کو بتایا ’’حماس ،یروشلم میں پرانے شہر اور مسجد اقصیٰ کے راستے فلیگ مارچ نکالے جانے کے خلاف قابضین (اسرائیل) ، ثالث اور پوری دنیا کو متنبہ کرتاہے۔ حماس کا پیغام واضح ہے ، ہم نہیں چاہتے کہ جمعرات کا واقعہ 10 مئی کے بعد کی طرح ہو ، جب اسرائیل اور حماس نے 11 دن تک زبردست لڑائی لڑی تھی۔
رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے دوران مشرقی یروشلم میں 10 مئی کو اسرائیلی پولیس اور فلسطینی نمازیوں کے درمیان جھڑپوں کے بعد اسرائیلی اور حماس کے زیرقیادت گروہوں کے درمیان لڑائی چھڑ گئی تھی۔
یروشلم کے قریب واقع شیخ جرح میں فلسطینی خاندانوں کو گھروں سے بے دخل کرنے کا ایک اسرائیلی عدالت کا فیصلہ بھی ان جھڑپوں کے پیچھے تھا۔
الحیاہ نے کہا ’’یروشلم ہمارے لئے سرخ لکیر ہے۔ ہمیں جنگوں کا شوق نہیں ہے ، لیکن ہماری مزاحمت مقدس شہر کا دفاع کرنا ہے۔
دریں اثنا ، غزہ میں چیمبر آف جوائنٹ ملٹری آپریشن ، جس میں حماس سمیت فلسطینی مسلح ونگ بھی شامل ہے ، نے بھی اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ مشرقی یروشلم میں تناؤ میں اضافہ نہ کرے۔
چیمبر نے ایک بیان میں کہا ’’ہم مقدس شہر (یروشلم) میں دشمن (اسرائیل) کے سلوک پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور اگر دشمن 11 مئی سے قبل کی پوزیشن کو واپس لانے کا فیصلہ کرتا ہے تو ہم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے‘‘۔
اس سے قبل اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی تھی کہ اسرائیلی پولیس نے منتظمین کی جانب سے پرانے شہر میں دمشق گیٹ کے راستے مارچ نکالنے والے منتظمین کی درخواست کو مسترد کردیا تھا ، جس کے نتیجے میں جمعرات کو ہونے والے یروشلم فلیگ پرچم مارچ کو منسوخ کردیا گیا تھا۔