گاندھی نگر: وزیر اعظم نریندر مودی کا آئندہ دو نومبر کو ممکنہ گجرات دورہ میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کے لئے مشکلیں کھڑی کر رہے پاٹیدا ر ریزرویشن تحریک کمیٹی ( پاس)کے لیڈر ہاردک ی پٹیل کی دھار کو کند کرنے میں ایک بڑا رول ادا کر سکتا ہے ۔
اگرچہ اب تک اس دورہ کا باضابطہ اعلان نہیں ہوا ہے لیکن سمجھا جاتا ہے کہ مسٹر مودی راجدھانی گاندھی نگر میں سوامی نارائن فرقے کے مشہور اکشر دھام مندر میں اس کی سلور جبلی تقریب میں شرکت کر سکتے ہیں۔ ویسے تو یہ ایک عام سی بات لگتی ہے لیکن اس کے گہرے سیاسی مضمرات بھی ہیں۔سوامی نارائن فرقہ کے کروڑوں پیروکاروں میں ایک بڑی تعداد پاٹیدار یا پٹیل فرقہ کی ہے ۔ مسٹر مودی نے اس سال 15 اگست کو اس کے فرقہ کے سربراہ سوامی کے انتقال پر بھی گجرات کا اچانک دورہ کیا تھا اور وہاں خاصا وقت گزارتے ہوئے انہیں باپ کے برابر اور ان سے خاص پیار رکھنے والا بتایا تھا۔ گزشتہ 22 سال سے گجرات میں برسراقتدار بی جے پی کے لئے پاٹیدار فرقہ ایک بہت بڑا ووٹ بینک رہا ہے ۔ اب بھی ان کی ایک بڑی تعداد ، خاص طور پر پرانی نسل کے لوگ، بی جے پی کے کٹر حامی مانے جاتے ہیں۔ مسٹر مودی کا سوامی نارائن مندر کا دورہ کچھ ناراض پاٹیدارو ںکو بھی واپس بی جے پی کی جانب موڑ سکتی ہے ۔