نئی دہلی، 10 دسمبر (یو این آئی) معروف مؤرخ ، جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اور نیشنل آرکائیو کے سابق ڈائریکٹر جنرل پروفیسرمشیرالحسن کا پیر کی صبح یہاں ان کی رہائش گاہ پر انتقال ہو گیا۔وہ69 برس کے تھے ۔
ان کے کنبے میں ان کی اہلیہ زویا حسن ہیں جو جے این یو میں سیاسیات کی پروفیسر ہیں۔
مسٹر حسن کافی دنوں سے علیل تھے ۔ سال 2014 میں ایک حادثے میں بیمار ہونے کے بعد وہ مکمل طور پر صحیات نہیں ہو پائے ۔
مسٹر حسن کی نماز جنازہ اکھلا وہار کے جامعہ نگر میں واقع باب الاسلام میں ایک بجے ادا کی جائے گی اور 2 دوبجے جامعہ کے قبرستان میں انہیں سپرد خاک کیا جائے گا۔
تقسیم ہند اور ساؤتھ ایشیا میں اسلام کی تاریخ پر انہوں نے قابل قدر کام کیا۔ مشیر الحسن کی پیدائش 15 اگست 1949 میں ہوئی تھی۔ انہیں پدم شری سمیت متعدد اعزازات سے نوازا جاچکا ہے ۔
پروفیسر حسن سال 2009 سے 2014 تک جامعہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر رہ چکے ہیں۔ انہوں نے اپنی مدت کار کے دوران یونیورسٹی کو دنیا میں ایک نئی شناخت دلائی۔
انہوں نے 50 سے زائد کتابیں تصنیف کیں جن میں نیشنلزم اینڈ کمیونل پالیٹکس ان انڈیا 1885-1930، دی لیگیسی آف اے ڈیوائڈڈ نیشن: انڈیاز مسلم سنس انڈی پینڈینس اہم ہیں۔
مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے سیکرٹری جنرل سیتا رام یچوری نے ان کے انتقال پر دکھ ظاہر کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ‘‘ایک مؤرخ، ایک استاد، ایک وائس چانسلر، ایک آرکیوسٹ مشیرالحسن میں ثقافت اور اسکالر شپ کی سبھی خصوصیات موجود تھیں۔ ان کا کام اور ان کی کتابیں ہماری رہنمائی کرتی رہیں گی۔ پروفیسر زویا حسن اور ان کے خاندان کو میری تعزیت’۔